چینی قبضے کے خلاف سڑکوں پر اترے نیپالی !

چین کے اشارے پر بھار ت مخالف ایجنڈے پر عمل پر لگی نیپال کی ا ولی سرکار کو ڈریگن نے ایسا جھٹکا دیاہے ۔ کہ اس کی بولتی بند کر دی دوسری طرف عوام کی ناراضگی کھل کر سامنے آگئی ہے ۔ نیپال کے حملا میں چینی قبضے اور عمارتوں کی تعمیر ہونے کے بعد کاٹھمنڈو میں لوگ سڑکوں پر اتر آئے اور نارے بازی کرتے ہوئے جلوس نکا لا یہ لوگ چینی سفارتخانے کے با ہر مظاہرہ کر رہے تھے۔ اور مانگ کر رہے تھے کی نیپالی زمین لوٹاو¿،نیپال چین بارڈر کا نا قہ کھولو ،وغیرہ وغیرہ نعرے لگا رہے تھے۔ یہ نعرےے نیپالی میڈیا میں زمین پر قبضہ کئے جانے کی چینی حرکت کے خلاف جمع ہوئے تھے ۔ چین نے یہاں بارڈر پلر کو ہٹا کر 11عمارتیں بنا لیں ہیں ۔حملا کے چیف ضلع افسر چرنجی گری کی قیادت میں ایک ٹیم موقع پر جائزہ لینے کے لئے بھیجا تھا اس نے اپنی رپورٹ میں چینی قبضے کی تصدیق کی ہے ۔ در اصل نیپال سے قربت بڑھا کر چین پچھلے دو سال سے نیپالی سر زمین پر اپنی بنیا د مضبوط کر رہاہے ۔ چین نے سرحدی برتا کرنا لی صوبہ کے سرحدی حملا ضلع میں ایک ٹریڈ سینٹر عمارت بنانے کے بعد اب گورکھا ضلعے میں اس نے اپنے قدم بڑھائے ہیں اور دونو ں ضلعوں میں 20ہیکٹر نیپالی زمین پر قابض ہو گیا ہے ۔ سرحد پر جب تین عمارتیں تھیں تب چینی فوج نے یہاں 9ٹریڈ کمپلکس بنا چکی ہے اس سے نیپالی شہریوں میں بھاری ناراضگی ہے ۔ ان کا کہنا ہے پی ایم اولی کے خاموشی نہیں ٹوٹی تو چین ایک دن تبت کی طرح نیپال کو بھی اپنی ماتحت کر لے گا چین نے اب دو کلو میٹر علاقے میں قبضے کر کے تعمیرات کئے ہیں ۔ وزیر اعظم اولی اپنی اقتدار بچانے کے لئے چین کا سہارا لے رہے ہیں چین اسی کا فائدہ اٹھا کر نیپالی زمین پر آہستہ آہستہ قبضہ کرتا جا رہا ہے یہی طریقہ ہے چینی کی فروغ وادی پالیسی پر عمل کرنے کا ۔ (انل نریندر )

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟