عمران اور پاک فوج پر اپوزیشن حملہ !
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان سے فوری استعفیٰ کی مانگ کرتے ہوئے دیش کی اہم اپوزیشن پارٹیوں نے ان کی سرکا ر ہٹانے کے لئے ملک گیر مظاہرے کے مقصد سے ایک اتحاد اعلا ن کیا ہے ۔ اس کے لئے ایک آل پارٹی کانفرنس میں پاکستان پیپلس پارٹی کی میز بانی میں ایک 26نکاتی پرستا و کو منظوری دی جس پی ایم ایل نواز اور جمیعت علماءسمیت کئی پارٹیاں شامل ہوئیں آل پارٹی میٹنگ کے بعد جمہوری اتحاد فرنٹ کے چیف مولانا فضل الرحمان نے ایک پرستاو پڑھا جس میں اعلان کیا اپوزیشن پارٹی پاکستان ڈیمو کریٹک مومنٹ کے نام سے اتحاد بنانے پر راوی ہوگئی ہیں کہا کہ عمرا ن خان سرکار کے خلاف اکتوبر سے ملک گیر تحریک شروع کی جا سکے پرستاو میںفوج کا نام لئے بغیر الزام لگا یا کہ عمران سرکار کہ اسی ادارہ نے فرضی مضبوطی دی ہے اور اس نے موجودہ حکمرانوں کو چناو¿میں نا لانے کے لئے مداخلت کی تھی دیش کے اندرونی معاملوں میں فوج کی بڑھتی دخل اندازی قابل تشویش ہے پی ڈی ایم نے اعلان کیا کہ اپوزیشن مخالف کاروائی نے سرکار کی حمایت نہیں کرے گی مولانا رحمان نے کہا مشترکہ ریزولیو یشن میں کہا کہ دیش کے اندر صدارتی نظام لانے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کیا گیا ہے اور پارلیمانی سسٹم کو مضبوط کرنے کا عہد کیا گیا اس سے پہلے لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے کانفرنس سے خطاب نواز شریف نے کہا تھا اپوزیشن وزیر اعظم عمران خان کے خلاف نہیں ہے بلکہ نا اہل شخص کو اقتدار میںلانے کے خلاف شریف نے عمران خان کی مبینہ طور سے فوج کی ملامت کی ۔پرستاو کے مطابق مظاہرے چار مرحلوں میں کئے جائیں گے پہلے مرحلے میں سبھی صوبوںمیں اکتوبر میں ریلیاں ہونگی ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں