سوشانت کی موت کے 84دن بعد گرل فرینڈ گرفتار !

بالی اوڈ ادا کار سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کے 84ویں دن بعد ان سے جڑے ڈرگس کیس میں سوشانت کی گرل فرینڈ کو منگل کے روز گرفتار کرلیا گیا تھا نارکوٹیکس کنٹرول بیرو نے ان سے تین دن چلی 20گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کرلیا گیا اور ڈرگس سینڈیکٹ کا حصہ بتایا۔ این سی بی کا الزام ہے کہ معاملہ سے وابستہ جو ڈرگس ڈیل ہوئی ہے اسکو ریا نے فائیننس کیا ہے عدالت نے اسکو جو ڈیشیل حراست میں بھیج دیا گیا ہے ڈرگس سے جڑے ریا چکرورتی اور ان کے بھائی شووک اور کئی دیگر لوگ وائسٹ ایپ چیٹ لیک ہونے کے بعدنارکوٹکس کنٹرول بیورو نے ڈرگ اینگل سے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے ،ریا چکرورتی پر این سی بی نے سنگین الزام لگائے ہیں اور کہا کہ وہ ڈرگس سنڈ یکٹ کی سرگرم ممبر ہے اور کافی عرصے سے نشیلی سامان کے لین دین میں ملوث تھی یہی وجہ رہی کہ این سی بی کورٹ نے ان کی ضمانت عرجی خارج کر دی این سی بی نے صاف کہا کہ وہ (ریا)ڈرگس خریدنے اور بیچنے کے لئے پیسوں کا لین دین کر رہی تھی اس نے خود بتایا کہ وہ بھائی شووک چکرورتی ہاﺅس منیجر سیمول مرانڈا ،دیپش ساونت کو ڈرگس مانگنے اور پیسے پہنچانے کےلئے ہدایت دیتی تھی دیپش ،شووگ کو این سی بی نے پہلے ہی گرفتار کر لیا تھا ریا نے مانا ہے کہ وہ سوشانت کے لئے ڈرگس کی خرید کر رہی تھی ۔جبکہ سوشانت کے اسٹافر دیپیش نے بتایا کہ سوشانت اور ریا ڈرگس کےلئے اسے پیسے دیا کرتے تھے بے شک ریا چکرور تی کی سوشانت کیس میں اب تک کی سب سے بڑی گرفتاری ہوئی ہے اس سے جانچ ایجنسیوں پر بھی دباﺅ بڑھ گیا ہے ۔اور اب ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کیس کو فیصلہ کن منزل تک لے جائےں ظاہر ہے کہ این سی بی کی جانچ ممبئی کی گلیمر دنیا کے کئی کرداروں کے لئے بھی مصیبت بن سکتی ہے جو لوگ اداکارہ کنگا رناوت دی گئی وائی سیکورٹی کا اشو بنا رہے ہیں دراصل وہ یہ نظر انداز کر رہے ہیں کہ یہ حالت مہاراشٹر سرکار کے رویے سے پیدا ہوئی ہے جس نے جانے انجانے میں سوشانت کی موت کی جانچ معاملے میں خود کے رول کو مشتبہ بنا دیا ہے تو دوسری طرف بہار اسمبلی چناﺅ کے وقت وہاں حکمراں جنتا دل یو اور بھاجپا کو ایک بڑا اشو مل گیا ہے سوشانت نے خودکشی کی تھی یا اس کا مڈر ہوا تھا اسی کو لے کر جانچ شروع ہوئی تھی اس کے نتیجے پر تو پہنچے نہیں لیکن یہ ڈرگس کے چکر میں پڑ گئے این سی بی کو اب عدالت میں ریا پر لگے الزامات کو اپنی ساکھ بچانے کے لئے پوری طرح سے ثابت کرنا ہوگا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!