وبا کی حالت بے حد خراب ہونے لگی ہے
کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافے کے معاملے میں بھارت دنیا میں تیسرے نمبراور روزانہ ہورہی اموات کے لحاظ سے چوتھے مقام پر ہے۔ ایک اندازے کے مطابق اگر تعداد دوگنی ہونے کی شرح موجودہ 17.4جن کی بنیاد پر مانے تو 21ستمبر تک دیش میں ایک کروڑمریض ہوجائیں گے۔ سرکاری ادارے آئی سی ایم آر کی اسٹڈی کے مطابق جانچ کا طریقہ بدل جاتا ہے تو مئی کی شروعات میں ہی مریضوں کی اصلی تعداد 20گنا سے زائد ہوگی۔ اس لئے ماہرین کے مطابق مریضوں کی پہچان کمونٹی کا پھیلاو¿ کا تنازعہ، رابطہ جاننے کے مرحلے کافی پہلے ہی ختم ہوگئے۔ سپریم کورٹ نے منگلوار کو کہا کہ دیش میں کووڈ۔19سے پیدا حالت میں سدھار نہیں ہورہا ہے بلکہ دن بہ دن حالات خراب ہوتے جارہے ہیں۔ بڑی عدالت نے نشیلی ادویہ کا کاروبار کرنے کے ملزم پنجاب کے ایک کاروباری جگجیت سنگھ چہل کی پیرول کی میعاد بڑھاتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔ جسٹس آر ایف نریمن، جسٹس نوین سنہا اور جسٹس وی آر گوی کی بینچ نے جگجیت سنگھ چہل کی درخواست کی مخالفت کررہے پنجاب سرکار کے وکیل کی دلیل کے دوران کہا کہ آپ دیکھئے آپ کووڈ۔19کی حالت ہر گزرتے دن کے ساتھ اچھی نہیں ہورہی ہے۔ دیش میں یہ دن بدن بگڑرہی ہے۔ اس ملزم نے اپنی پیرول کی میعاد ایک مہینے بڑھانے کی درخواست کی تھی۔ اس کی درخواست پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کے دوران کہاکہ جب کچھ ملزم ضمانت پر تو کچھ پیرول ہوں تو ایسے حالات میں جیل میں زیادہ بھیڑ جمع کرنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ بینچ نے پنجاب سرکار کے حلف نامے کے بعد کہاکہ ملزم 19فروری کو اس معاملے میں ضمانت دی گئی تھی اور اس کی اپیل 16جولائی کو سماعت کے لئے داخل ہے۔ آج ضرورت ہے کہ سنگین مریضوں کو دوا سمیت آکسیجن ملے، وینٹی لیٹر ملے، حالت بہت خطرناک ہیں اگر جلد ہیلتھ سے متعلق ضروریات پوری نہیں کی گئی تو یہ بہت خطرناک شکل اختیار کرسکتی ہے۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں