کورونا کھاسکتا ہے 13.5کروڑ نوکریاں!

کورونا وائرس وباس (کووڈ۔19) کے سبب بھارت 13.5کروڑ لوگوں کی نوکریاں ختم ہوسکتی ہیں اور 12کروڑ لوگ غریبی کی گرد میں سماسکتے ہیں۔ ایک رپورٹ میں یہ اندیشہ ظاہر کیا ہے کہ ایک کنسلٹینٹ کمپنی اور تھرڈی لٹل کی رپورٹ میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ وبا کا لوگوں کی آمدنی اور ان کی بچت اور خرچ پر وسیع اثر ہوسکتا ہے اور جس کے نتیجے میں سب سے برا اثر نوکریوں کے نقصان، غریبی میںاضافہ اور فی شخص آمدنی میں گراوٹ کے معاملے میں نچلے پائیدان کے لوگوں پر پڑے گا۔ اس کے سبب جی ڈی پی میں بھی تیزی سے گراوٹ ہوسکتی ہے۔ رپورٹ میں آگے کہاگیا ہے کہ کووڈ۔19کے مریضوں میں مسلسل اضافے کو دیکھتے ہوئے ہمارا خیال ہے کہ بھارت میںڈبلیو روپڑ ریکوری یعنی حالت میں بہتری کے بعد گراوٹ اور پھر سدھار کے زیادہ امکانات ہیں۔ اس کے مطابق 2020-21میں جی ڈی پی میں 10.8فیصد کی گراوٹ آسکتی ہے اور 2021-22 جی ڈی پی اضافی شرح 0.8 فیصد رہ سکتی ہے۔ بھارت میں کورونا وائرس کے انفیکشن کے مریضوں کی تعداد تین لاکھ سے اوپر ہوچکی ہے۔ اس وبا سے اب تک 9ہزار موتیں ہوچکی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس وبا کے سبب اب تک بھارت میں بے روزگاری کی شرح 7.6فیصد سے بڑھ کر 35فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔ اس سے13.5کروڑ لوگوں کی نوکریاں ختم ہوسکتی ہیں۔ اس کے علاوہ وبا کے سبب بھارت میں 12کروڑ لوگوں کی غریبی منہ میں گرنے اور چارکروڑ لوگوں کے غریبی کے شکنجے میں آنے کے اندیشات بڑھ گئے ہیں۔ 
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!