کورنا اور فلائیڈ نے ٹرمپ کی بڑھائی مشکلیں
جوبائیڈن نے باقاعدہ طور سے امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے صدارتی عہدے کے لئے نامزدگی کے لئے ضروری حمایت حاصل کرلی۔ جوبائیڈن صدر ٹرمپ کے لئے مشکل بن کر ابھرے ہیں۔ امریکہ کورونا وبا مالی بدحالی اور شہر میں شورش کے پس منظر سے گھرا ہوا ہے۔ ایسے مین ٹرمپ کو چنوتی دینے کے لئے جوبائیڈن میدان میں اتر آئے ہیں۔ امریکہ کے سابق نائب صدر اور روس کی اپوزیشن پارٹی کے مضبوط لیڈر رہے ہیں کیونکہ ڈیموکریٹک پارٹی شروعات میں ہی ان کے آخری چیلنجر برنی سینڈرس نے اپریل میں اپنی مہم ختم کردی تھی لیکن سات ریاستوں میں اور کولمبیاضلع کے صدر عہدے کے لئے منگل کو منعقدہ ابتدائی چناو¿ ریلی کے بعد جوبائیڈن نے دعویٰ کیا کہ حریفوں کی حمایت ملنے سے صدارتی چناو¿ کے لئے امریکہ میں تین نومبر کو وہ ریپبلکن پارٹی کے 73سالہ ٹرمپ کو ٹکردیں گے۔ ٹرمپ کے لئے یہ بہت اہمیت والا چناو¿ہے۔ ڈیموکریٹک پارٹی کی ابتدا میں اکثریتی نمائندوں کی حمایت حاصل کرنے کے بعد بائیڈن نے کہاکہ یہ امریکہ کی تاریخ میں ایک مشکل وقت ہے اور اس کا جواب ٹرمپ کی جارحانہ اور تقسیم کاری سیاست ہے اور انہوں نے کہاکہ وہ دیش کی دوبارہ قیادت کرنا چاہ رہے ہیں۔ مگر دیش کو ایک ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو ہم سب کو متحد کرسکے اور ہمیں ساتھ کھڑا کرسکے۔ بائیڈن بھارت اور امریکہ کے رشتوں کے حمایتی رہے ہیں۔ 2018ایک سینیٹر کے ناطے انہوں نے تاریخی عدم پھیلاو¿ نیوکلیائی معاہدے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔ وہ 2013 میں بھارت آئے تھے۔ انہوں نے موجودہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ذریعے نوکریوں کے سلسلے میں جو امیدیں بتائی تھیں وہ اس میں ناکام رہے اور اب وہاں کی بدحالی کی رپورٹ آنے کے بعد وہ ان کے خلاف مہم چلانے کے لئے بےتاب تھے تاکہ وہ دیش کو بتاسکیں کہ اگر وہ اقتدار میں آئے تو وہ ملک کو مالی بدحالی سے نکالنے کی کوشش کریں گے۔ لیکن ووٹروں پر ان کے بیان کا کوئی اثر ہوتا نہیں دکھائی دے رہا ہے۔ کورونا اور پولیس حراست میں سیاہ فام شخص جارج فلائیڈ کی موت نے امریکی صدر کے چناو¿ کے پورے پس منظر کو وہی بدل دیا ہے۔ حالت یہ ہے کہ اگر آج چناو¿ ہوجائیں گے ڈونالڈ ٹرمپ ہار بھی سکتے ہیں۔ دراصل جارج فلائیڈ کی موت کے پہلے بھی ٹرمپ سخت مقابلے کا سامنا کررہے تھے اور اس کی بڑی وجہ تھی کورونا وبا۔ لیکن اب فلائیڈ کی موت کے امریکہ نے ایسے خطرناک فسادات اور لوٹ مار دیکھی جو پہلے کبھی نہیں ہوئی تھی۔ سیاہ فام اب متحد ہوگئے ہیں اور اگر یہی حالت رہی تو ڈونالڈ ٹرمپ کا صدارتی چناو¿ جیتنا مشکل ہوجائے گا۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں