بلٹ پر بیلٹ کی جیت

جھارکھنڈ اسمبلی چناﺅ کے پہلے مرحلے میں رکاوٹ ڈالنے کی تمام نکسلیوں کے ذریعہ تشدد برپا کرنے کے باوجود ووٹروں نے نہ صرف ایک انگلی کی طاقت سے دھماکوں کو خاموش کر دیا ووٹنگ کے دن بھی نکسلیوں نے گملا کے وشن پور میں چار دھماکے کئے لیکن خیر کی بات رہی کی کوئی زخمی نہیں ہوا اور لوگوں میں دہشت پھیلانے کے مقصد میں نکسلی بری طرح ناکام رہے چناﺅ محکمہ پولس و انتظامیہ کی مستعدی سے ان علاقوں میں 63.29فیصد پولنگ ہوئی اس مرتبہ اس میں 1.15فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور بلٹ پر بیلٹ کی جیت دیکھی گئی لوگوںنے ووٹ کی طاقت سے نکسلیوں کو منھ توڑ جواب دیا ۔لال آتنک کے گڑھ لاتیہار کے لکویہ گاﺅں میں بھی صبح ساڑھے چھ بجے ٹھٹھرتی ٹھنڈ کے باوجود دیہاتی ووٹ ڈالنے کے لئے اسکول میں ووٹ ڈالنے کی طرف کھڑے دیکھے گئے انہوںنے کام کاج چھوڑ کر ووٹ کو ترجیح دی صرف آٹھ دن پہلے ہی نکسلیوں نے لکویہ میں پولس عملے کو لے جا رہی گاڑی کو نشانہ بنایا اور چار پولس والوں کو مار ڈالا اندیشہ تھا کہ نکسلی حملے کا اثر اس گاﺅں میں ووٹنگ پر پڑے گا لیکن گاﺅں میں 72فیصدی ووٹنگ ہوئی گملا کے دشن پور ڈیوزن کے گھاگھرا اور نراسی پنچایت کے ہوشنگ ،سرگیدا و سدوورتی علاقوں میں نکسلیوں نے پوسٹر لگا کر لوگوں کو ووٹ نہ ڈالنے کا فرمان سنایا تھا لیکن ووٹروں نے اس فرمان کو مسترد کر زبردست طریقہ سے ووٹ ڈالا ووٹ کے لئے قطاروں میں کھڑے لوگوں کے چہروں پر ووٹ ڈالنے کے تیں دلچسپی جھلک رہی تھی شہید سکرا ارواں کی بیوی لیلا چنی دیوی نے گھاگھرا کے پولنگ مرکز پر ووٹ ڈالا رکشا پولر وجے نے بتایا کہ اس مرتبہ بدلاﺅ آئے گا ،ایسے ہی کوسوں دور رامگڑھ ڈیوزن کے نکسلی متاثرہ علاقوں میں تبدیلی کی لہر پر جمہوریت کا جوش دکھائی دیا ،کبھی نکسلیوں کی دخل اندازی کی وجہ سے ووٹ نہ ڈالنے والے لوگوں میں اس مرتبہ خوف نہیں تھا شہید پولس والے کی بیوی نیلم نے کہا کہ میں نے جمہوریت کی مضبوطی کے لے اس دکھ کی گھڑی میں بھی ووٹ ڈالا ہے نئی سرکار سے امید ہے کہ وہ ریاست سے نکسلیوں کا صفایا کر دے گی جہاں نکسلیوں نے دھماکے کئے وہاں چھ بوتھوں پر 4331ووٹر اورسطا 55.8فیصد پولنگ ہوئی ۔دھماکے ہو رہے تھے اور ووٹ ڈال کر نکل رہے تھے صحیح معنی میں یہ بلٹ پر بیلٹ کی جیت اور جمہوریت کی جیت ہے نئی سرکار کو نکسلی متاثرہ علاقوں کے عوام کی پکار سننی ہوگی یہ نکسلی مسئلے کو جڑ سے ختم کرنے کے لئے موثر قدم اُٹھانے ہوں گے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!