ممتا کا این آر سی کو کرارا جواب

مغربی بنگال کی تین اسمبلی حلقوں میں ہوئے ضمنی چناﺅ کے نتائج کے بعد ترنمول کانگریس کی چیف ممتا بنرجی کو بڑی راحٹ ملی ہے تو وہیں بی جے پی کے لئے تشویش بڑھانے والا نتیجہ رہا ضمنی چناﺅ ان میں 2016میں بی جے پی ٹی ایم سی اور کانگریس نے ایک ایک سیٹ پر کامیابی حاصل کی تھی حالیہ مہینوں میں جس تیزی سے بی جے پی کا گراف وہاں بڑھا تھا اور ممتا بنرجی کے لئے خطرے کی گھنٹی بجنے لگی یہی وجہ ہے کہ لوک سبھا چناﺅ میں توقع کے خلاف خراب پرفارمینس کے بعد ممتا بنرجی نے ایک کے بعد ایک کئی قدم اُٹھائے تھے ۔انہوںنے قومی سطح پر جو ہار ہوئی تھی اسے روک لگا دی چناﺅ حکمت عملی ساز پرشانت کشور کو اپنے ساتھ لیا اور عام لوگوں سے زیادہ سے زیادہ حال چال پوچھا ان کے مسائل جانے اس کی وجہ سے ضمنی چناﺅ میں اچھے نتائج آئے لیکن انہیں پتا ہے کہ ضمنی چناﺅ نتائج اصل چناﺅ سے الگ ہوتے ہیں اشو الگ ہوتے ہیں ہوا کا رخ بھی متاثر کرتا ہے نتائج کو آنے والے دنوں میں بی جے پی اور طاقت جھونکے گی وہیں لوک سبھا چناﺅ میں 18سیٹوں پر کامیابی حاصل کرنے سے بی جے پی کے حوصلے بلند تھے ۔بی جے پی نے تب سے ہی 2012میں ہوئے اسمبلی چناﺅ کی تیاری شروع کر دی تھی ،بی جے پی نے اس ضمنی چناﺅ میں اپنی جیتی ہوئی سیٹ گنوا دی ،کھڑک پور سیٹ بھاجپا کے پردیش صدر دلیپ گھوش کے پارلیمانی حلقہ میں آتا ہے وہ اس کو نہیں بچا پائے ان کا کہنا ہے کہ اصل میں ضمنی چناﺅ میں عام چلن ہے جس پارٹی کی سرکار ہوتی ہے وہی کامیاب ہوتی ہے مغربی بنگال میں این آر سی کو لے کر بے چینی ہے ٹی ایم سی نے اسے اپنے حق میں بھنایا کالیا گنج سے بی جے پی امیدوار کمل چندر سرکار نے معنی کہ ہم اس لئے ہارے کیونکہ بنگال میں این آر سی لاگو کرنے کو لے کر جنتا میں غلط فہمی پیدا ہو گئی ہم اس اشو پر جنتا کو سمجھانے میں ناکام رہے ۔گھوش نے کہا کہ این آر سی اشو کیوں ہونا چاہیے ؟2019میں پارلیمانی چناﺅ میں بھی این آر سی اشو تھا لیکن ہم جیتے اس لئے ہماری ہار کے لئے این آر سی کو ذمہ دار بتانا صحیح نہیں ہے ۔ہو سکتا ہے امیدواروں کے انتخاب کو لے کر ناراضگی ہو وہیں ترنمول کانگریس ان تین سیٹوں کو جیت کر اپنے پیروں سے کھسکتی زمین کو بچانے کی کوشش کر رہی تھی اور مارکس وادی پارٹی نے ان ضمنی چناﺅ میں مل کر چناﺅ لڑنے کا فیصلہ کیا لیکن دونوں کو تیسرے نمبر پر ہی تسلی کرنی پڑی این آر سی کو لے کر نارتھ ایسٹ ریاستوں میں بے چینی بڑھ رہی ہے جو بی جے پی پر بھاری پڑ سکتی ہے ۔مغربی بنگال کا یہ ضمنی چناﺅ نتیجہ اس بات کا صاف اشارہ ہے کہ بی جے پی کو مغربی بنگال میں اور زور لگانا پڑے گا ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟