لندن برج کا آتنکی حملہ آور پاکستانی نزاد تھا

برطانیہ کے مشہور لندن برج کے پاس گزشتہ جمعہ کو دوپہر میں آتنکی حملہ کیا گیا پہلے فائرنگ ہوئی بعد میں چاقو مارا گیا پولس نے موقعہ واردات پر ہی حملہ آور کو مار گرایا یہ ہے صحیح طریقہ دہشتگردوں سے پیش آنے کا نہ کوئی مقدمہ نہ کوئی عدالت کے چکر نہ کوئی مرثی رحم کی اپیل ،حملہ آور کی پہچان برطانیہ میں پیدا پاکستانی نزاد عثمان خان 28سال کی شکل میں ہوئی تھی خان کو سال 2012میں آتنکوادی سرگرمیوں میں قصور وار پاتے ہوئے سزا سنائی گئی تھی ،لیکن اسے 2018میں جیل سے رہا کر دیا گیا تھا ،خان پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں ایک مدرسہ کھول کر آتنک کی ٹرینگ کیمپ کرنا چاہتا تھا ،اس کے سابق اسکولی ساتھیوں نے دعوی کیا تھا کہ اسٹوک ٹرینر سے اسکول سے نکل جانے کے بعد عثمان کو آئی ایس آئی کے جھنڈے تلے نوجوانوں کو بھڑکانے کی کوشش کرتے ہوئے کئی بار دیکھا گیا تھا ۔آتنکی عثمان کے آباءو اجداد پاکستانی مقبوضہ کشمیر سے برطانیہ میں کچھ دہائی پہلے جا کر بس گئے تھے ،اس بات کا ذکر لندن کی پولس کراﺅن کورٹ کے اس فیصلے میں بھی ہے جس میں عثمان کو دہشتگرد کے سرگرمیوں کے سلسلے میں آٹھ سال کی سزا سنائی گئی تھی لندن برج پر ہوئے اس آتنکی حملے کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس )نے لی ہے ۔حالانکہ آئی ایس کی طرف سے حملہ آور کے سلسلے میں کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا حالانکہ لندن برج وہی علاقہ ہے جہاں جون2017میں آئی ایس کے آتنکی حملے میں 11لوگ مارے گئے تھے حملہ آور نے نقلی دھماکو جیکٹ پہنی ہوئی تھی اس نے برج پر موجود جمع لوگوں خو دکو اُڑانے کی دھمکی دی تھی اس کے بعد پولس نے اسے گولی مار دی جس میں اس کی موت ہو گئی ۔لندن کے میر صادق خان نے لندن برج کے حملہ آور کو ختم کرنے والے لوگوں کا شکریہ ادا کیا ۔لندن پولس کے سربراہ میں حملہ آور کے مرنے کی تصدیق کی۔اس واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانس نے کہا کہ آتنکواد سنگین جرائم کے قصوروار لوگوں کے معاملے پر نظر ثانی کی بات سمجھ سے پرے ہے سنگین اور تشددپر آمادہ جرائم پیشہ کو جیل سے سزا پوری کرنے سے پہلے چھوڑنا غلطی ہے اور ہماری اس عادت کو چھوڑنا بہت اہم ہے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟