گنیش انادی کی دنیا بھر میں پانچ ہزار سال سے پوجا ہورہی

گلی محلے میں گنپتی بپا موریہ جے کار ے لگائے جا رہے ہیں ۔پورا دیش گنپتی پوجن کو سمرپت رہا اکیلے راجدھانی دہلی میں ہی مندروں و بستیوں میں گنپتی اتسو کے 300سے زیادہ پروگرام ہوئے مہاراشٹر میں تو پورا صوبہ گنیش اتسو مناتا رہا ۔گنیش انادی ہے تاریخ میں بھی اس کے ثبوت ہیں ان کی پوجا کا ثبوت آج سے پانچ ہزار سال پہلے سے ملتا ہے وہ الگ الگ روپوں میں مختلف سنسکرتیوں میں ہیں ۔جاپان میں انہیں کارتی کے کہا جاتا ہے ۔چین ،افغانستان ،ایران اور میکسیکو میں اس کی مورتیاں ہیں انڈونیشیا کے مشہور برومو کے مہانے پر بیٹھے گنیش کی مورتی ہے انڈونیشیا میں 144جوالا مکھی ہیں جن میں سے 130آج بھی سرگرم ہیں مشرقی جاوا کا ماﺅنٹ بریمو ہی انہیں میں سے ایک ہے یہ ہزاروں برسوں سے دہک رہا ہے ۔اس پہاڑ پر 2329میٹر کی اونچائی پر لاوا پتھروں سے بنے گنیش کی مورتی قریب سات سو سال پہلے لگائی گئی تھی ۔آس پاس کے 48گاﺅں کے تین لاکھ ہندﺅں کا بھروسہ ہے کہ گنیش ان کی رکھشہ کرتے ہیں اور ان کے رکشک ہیں ۔پہاڑ کے سب سے پاس کے گاﺅں کےمیورو لوانگ میں ہندو خاندان رہتے ہیں جنہیں ٹینگ ریس کہا جاتا ہے ۔یہ خود کو بارہویں صدی کے مہاراجا ونش کہتے ہیں ۔ان کے بارے میں مانتا ہے کہ ان کے پوروجوں نے گنیش مورتی لگائی تھی ۔جس جگہ سے جوالا مکھی کی شروع ہوتی ہے ۔وہاں کالے پتھروں سے بارہویں صدی برہما کا مندر ہے ۔دراصل جاوا کی جیپنیز زبان کو برومو کہتے ہیں ۔یوں تو ماﺅنٹ برومو پر سال بھر گنپتی کی پوجا ہوتی ہے ۔لیکن بڑا پروگرام جولائی میں پندرہ دنوں تک چلتا ہے ۔پانچ سو سال سے زیادہ پرانی روایت یادنیا کاسزا کہلاتی جو کبھی رکی نہیں چار جوالا مکھی میں زبردست دھماکے ہی کیوں نہ ہو رہے ہوں ۔2016میں جوالا مکھی میں دھماکے ہو رہے تھے جب بھی سرکار نے صرف پندرہ پوجاریوں کو پوجا کی اجازت دی تھی ۔پوجاریوں کی تعداد میں جو لوگ پہنچ گئے تھے ان کا کہنا ہے کہ گپتی کی پوجانہ ہونے سے عذاب ہو سکتا ہے ۔انڈونیشیا میں گنیش کے بارے میں اتنی روایت ہیں کہ وہاں کے 20ہزار کے نوٹ پر بھی گنیش جی کی تصویر ہے ۔گنیش زمانہ قدیم سے ہی اوتار بتائے گئے ہیں ۔جس میں وہ انسان ،من اور ممتا ،غصہ جیسے آٹھ کمیوں پر کامیابی پانے کے راہ دکھاتے ہیں ۔ان میں گنیش جی کے بھوشک کے علاوہ شیر ،مور،اور شیش ناگ سمیت چار واہن بتائے گئے ہیں یعنی زمین،آسمان اور پانی تینوں میں چلنے والے واہن ہیں ،سندھو گھاٹی اور ہڈپا میں بھی گنیش کی مورتیاں ملی تھیں وہیں ایران کے لیرستان میں بارہ سال قبل عیسوی میں گنیش کی مورتی ملتی ہے ۔کےمگاﺅ غار میں گنیش جی کی چھٹی صدی کی پینٹنگ ملی ہے ۔گنپتی بپا موریہ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟