سابق بھاجپا ایم پی نے میرا1 سال تک ریپ کیا

بھاجپا کے سابق ایم پی اور سابق مرکزی وزیر سوامی چنمیا آنند کی مصوبتیںبڑھتی جا رہی ہیں ۔ان پر جان سے مارنے کی دھمکی کا بھی الزام لگانے والی طالبہ پیر کے روز دو پہر ڈھائی بجے اپنے گھر سے پہلی بار میڈیا کے سامنے آئی طالبہ نے الزام لگایا کہ چنمیا آنند نے ایک سال تک اس کا ریپ کیا اور جنسی استحصال کیا ۔طالبہ نے یہ بھی الزام لگایا کہ شاہجہاں پور پولس ایف آئی آر درج نہیں کر رہی ہے اس لئے اس نے دہلی میں آکر 0ایف آئی آر درج کراوئی ہے ۔طالبہ نے بتایا کہ وہ معاملے کی جانچ کر رہی ایس آئی ٹی کو یہ بھی بات بتا چکی ہے ۔ایس آئی ٹی نے سنیچر وار کو اس سے تقریبا 11گھنٹے تک پوچھ تاچھ کی تھی لڑکی کے مطابق اس نے ایس آئی ٹی کو بتایا کہ سوامی نے اس کے ساتھ آبروریزی اور جنسی ازیت بھی پہنچائی ۔اس نے دعوی کیا کہ رپورٹ دہلی کے لودہی روڈ تھانے میں 0کرائم نمبر پر درج کر کے شاہ جہاں پور پولس کو بھیج دی گئی ہے ۔مگر مقامی پولس آبروریزی اور جنسی استحصال کی رپورٹ درج نہیں کر رہی ہے اور ابھی تک سوامی چنمیا آنند کو گرفتار نہیں گیا ۔لڑکی کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ جو کچھ ہوا اس کی تحریری شکایت کی گئی تھی تب اس پر مقدمہ درج کرنا تو دور ضلع مجسٹریٹ نے اس کے والد کو دھمکی دیتے ہوئے چنمیا آنند کے رسوخ کا حوالہ دیا اور بیٹی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرانے کو کہا طالبہ نے دعوی کیا اس کے پاس سارے ثبوت موجود ہیں وہ کالج ہاسٹل میں جس کمرے میں رہتی تھی اسے سیل کر دیا گیا اسے میڈیا کے سامنے کھولا جائے صحیح وقت پر ثبوت (ویڈیو کلپ)بھی پیش کیا جائے گا۔طالبہ نے کہا کہ اس نے اپنی اور اپنے خاندان کی حفاظت کے لئے ہی وہ اپنا ویڈیو وائرل کیا تھا جس میں اس نے سوامی سے جان کو خطرہ بتایا تھا ملزم چنمیا آنند کے وکیل اوم سنگھ کی طرف سے درج کرائے گئے پانچ کروڑ روپئے کی رنگ داری مانگے جانے کے معاملے میں متاثرہ نے کہا کہ اس کی جانچ ہونی چاہیے چنمیا آنند نے جو الزام لگایا ہے وہ غلط ہے ۔طالبہ کا کہنا ہے کہ اس کے ساتھ دہلی کے ہوٹل میں دیکھا گیا سنجے سنگھ نامی لڑکا اس کا بھائی ہے معلوم ہو کہ سابق مرکزی وزیر مملکت کے کالج سوامی شک دیو آنند لو کالج میں ایل ایل ایم کی طالبہ نے 24اگست کو ایک ویڈیو وائرل کیا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ چنمیا آنند نے اس کی اور کئی دیگر لڑکیوں کی زندگی برباد کر دی ہے ۔اس کے ساتھ ہی اس نے اپنے اور اپنے خاندان کو خطرہ بتایا اور کے خلاف اغوا اور جان سے مارنے کی دھمکی کی دفعات میں مقدمہ درج لیا تھا ۔اس کے علاوہ ایک قابل اعتراض تصویروں والا ویڈیو منگل کو سوشل میڈیا پر وائر ہوا جس میں سوامی ایک طالبہ سے مساج کراتے دکھائی دے رہے ہیں یقین نہیں آرہا کہ اپنے آپ کو سوامی کہنے والے اور دیش کے سابق وزیر رہے چنمیا آنند پر اتنے سنگین الزام لگے ہیں معاملے کی تہہ تک جانا چاہیے سوامی کے لئے اور بھاجپا دونوں کے لئے اہم ہے کہ آبرو ریزی کا الزام لگانے والی طالبہ کے میڈیا کے سامنے آنے کے بعد کانگریس نے منگل کو مرکز اور اترپردیش کی سرکار پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ملزمان سے پریم اور اس کی شمولیت بھاجپا کے ڈے این اے میں شامل ہے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟