پاک فوج کی حفاظت میں مارا گیا لادین کا بیٹا ہمزہ

سنیچر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خطرناک دہشتگرد تنظیم القاعدہ کا سرغنہ رہے اُسامہ بن لادین کے بیٹے ہمزہ کے ایک کارروائی میں مارے جانے کا اعلان کیا ان کا کہنا تھا کہ اس ہائی پروفائل القاعدہ دہشتگرد مخالف کارروائی کے دوران مار گریا گیا ہمزہ پر دس لاکھ ڈالر کا انعام رکھا گیا تھا حالانکہ ٹرمپ نے یہ نہیں بتایا کہ اس کی موت کب اور کہاں ہوئی وائٹ ہاﺅ س کی طرف سے بیان کے مطابق ہمزہ بن لادین کے مارے جانے سے القاعدہ میں نہ صرف لیڈر شپ کی کمی ہوئی ہے بلکہ اس کی اہم ترین کارروائیوں کو کمزور کر دیا گیا ۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہمزہ آتنکی تنظیمو ں کے ساتھ منصوبہ بنانے اور سمجھوتہ کرنے کے لئے ذمہ دار تھا قابل ذکر ہے کہ اس سے پہلے جولائی کے آخر میں امریکی افسر نے بتایا تھا کہ ہمزہ کے مارے جانے کی تصدیق ہوئی تھی لیکن اب ٹرمپ کے بیان سے اس کی تصدیق ہو گئی ہے ۔امریکہ نے جہاد کے شہزادہ کے نام سے جانے جانے والے ہمزہ کا پتہ بتانے والے کو دس لاکھ ڈالر کا انعام دینے کا بھی اعلان کیا ہے ۔ہمزہ نے اپنے والدکی موت کا بدلہ لینے کے لئے امریکہ پر سازش رچ رہا تھا اسی کو دیکھتے ہوے اتنا بڑا نعام رکھا تھا ۔اسامہ جب پاکستان میں مارے جانے سے پہلے رہ رہا تھا تو اس نے اپنے بیٹے ہمزہ کو کئی خط لکھے تھے جس میں وہ اسے بتانا چاہتا تھا کہ اس کو کس طرح کی چیزوں کا مطالعہ کرنا چاہیے ماہرین کا خیال ہے کہ 2010سے القاعدہ ہمزہ بن لادین کو تنظیم کا بوس بنانے کے لئے تیار کر رہا تھا کیا اسامہ بن لادین کی طرح ہمزہ بھی پاکستانی فوج کی حفاظت میں رہ رہا تھا ؟ہندوستانی دفعہ ماہر ایس پی سنہا نے کہا کہ ہو سکتا ہے ہمزہ پاکستانی فوج کی سرپرستی میں رہ رہا ہو اگر ایسا ہے تو ایک بار پھر امریکہ نے اسامہ کی طرح اس کے بیٹے کا خاتمہ کر دیا ہے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!