شمالی ہندوستانیوں کی اہلیت پر سوال
مرکزی وزیر محنت سنتوش گنگوار نے یہ کیا کہہ دیا؟مودی سرکار کے سو پورے ہونے پر سنیچر کو وزیر موصوف نے ایک پریس کانفرنس میں مندی اور نوکری نہ ہونے کے سوال پر کہا کہ دیش میں روزگار کی کمی نہیں ہے شمالی بھارت میں بھرتی کے لئے آنے والی کمپنیوں کے کچھ نمائندے سوال کر دیتے ہیں جو ورکنگ عملہ ہمیں چاہیے اُس مطابق یہاں کوالٹی نہیں ہے ہم اس میں بہتری پر کام کر رہے ہیں ۔روزگار دفاتر میں بے روزگاروں کی لمبی فہرست کے بارے میں گنگوار نے دلیل دی کہ بڑی تعداد میں رجسٹرڈ نوجوان اچھی نوکری حاصل کر چکے ہیں ا س سے بھی بہتر موقع پانے کی تلاش میں وہ اپنا رجسٹریشن منسوخ نہیں کراتے اسی لیے بے روزگاروں کی فہرست لمبی ہے ہمارے شمالی ہندوستان میں جو کمپنیو ں کے افسربھرتی کرنے آتے ہیں وہ اس بات کا سوال کرتے ہیں کہ جس عہدے کے لئے رکھ رہے ہیں اُس کی اہلیت کا شخص ہمیں کم ملتا ہے ان کے اس بیان میں منتری جی اپوزیشن کے نشانے پر آنا فطری ہی تھا کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا واڈرا نے ٹوئٹ کیا کہ منتری جی پانچ سال سے زیادہ وقت سے آپ کی سرکار ہے نوکریاں پیدا نہیں ہوئیں جو نوکریاں تھیں وہ سرکار کی طرف سے پیدا اقتصادی مندی کے چلتے جارہی ہیں آپ شمالی ہندوستانیوں کی بے عزتی کر کے بچ نکلنا چاہتے ہیں ۔یہ نہیں چلے گا ۔سپا چیف مایا وتی نے ٹوئٹ کیا ہے کہ دیش میں چھائی اقتصادی مندی وغیرہ کے سنگین مسئلے کے سلسلے میں وزراءکے مضحکہ خیز بیان کے بعد اب شمالی ہندوستانیوں کی بے روزگاری دور کرنے کے بجائے کہ روزگار کی کمی نہیں بلکہ اہلیت کی کمی ہے انتہائی شرمناک ہے ۔وزیر کو معافی مانگی چاہیے ۔وہیں سپا صدر اکھلیش یادو نے بھی ٹوئٹ کیا کہ بھاجپا کے وزیر نے یہ کہہ کر نوجوانوں کا حوصلہ توڑا ہے اگر ایک لمہ کے لئے یہ جھوٹی بات مان بھی لیں تو کیا نوجوانوں کو قابل بنانے کی ذمہ داری سرکار کی نہیں ہے ؟درا صل کمی قابل نوجوانوں کی نہیں دیش پردیش میں قابل سرکار کی ہے ۔سرکار روزگار تو نہیں دے پار ہی ہے اور ناکامی چھپانے کو شمالی ہندوستانیوں کو بدنام کر رہی ہے ۔منتری جی کا بیان دیش کے نوجوانوں کی بے عزتی ہے ۔اس طرح کے بیان سے انہیں بچنا چاہیے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں