دہلی پولس افسر چھایہ کو ایشیاگیم چینجر ایوارڈ

حال ہی میں میں نے نیٹ فلکس پر دہلی کرائم نامی ایک ٹی وی سیریل دیکھا یہ سال 2012کے خوفناک نربھایہ اجتماعی آبروریزی کے واقعہ کو لے کر بنایا گیا ہے اس میں ایک ایک تفصیل ،دہلی پولس کے افسروں کی اس کیس کو سلجھانے میں دن رات کی سخت محنت کو بہت ہی خوبصورت انداز سے دکھایا گیا ہے چھوٹی چھوٹی تفصیلات کو بہت ہی پختہ طریقہ سے دکھایا گیا اس میں اہم کردار نبھانے والی ڈپٹی کمشنر آف پولس ساﺅتھ چھایا شرما کی جتنی تعریف کی جائے وہ کم ہے یہاں تک کہ وہ افسر رات کو ٹریک پینٹ پہنے ہی خبر ملتے ہی تھانے پہنچ گئی اور کئی دنوں تک اسی میں ڈیوٹی دیتی رہیں ایک بار وہ گھر بھی نہیں گئی ں یاہں تک کہ کپڑے بھی نہیں بدلنے کا موقعہ ملا یہ انہیں کی سخت محنت اور جد و جہد کا نتیجہ تھا کہ ان درندوں کو اتنی جلدی پکڑ لیا گیا ۔اس بہادر ڈی سی پی ساﺅتھ چھایہ شرما کے سر اس کارنامے کا سہرا جاتا ہے مجھے اُس وقت بڑی خوشی ہوئی جب یہ خبر پڑھ کر کہ چھایہ شرما کو چھ دیگر لوگوں کے ساتھ 2019کے ایشیا سوسائٹی گیم چینجر ایوارڈ کے لئے چنا گیا ہے۔نیویارک کی ایڈوانس کلچرل تنظیم ایشیا سوسائٹی نے نیو یارک میں بدھ کے روز ایوارڈ کا اعلان کیا یہ ایوارڈ اگلے ماہ ایک مخصوص تقریب میں دیا جائے گا۔ایشیا سوسائٹی عالمی معاملوں میں ایشیا اور امریکہ کے لوگوں لیڈروں،اداروں کے درمیان آپسی تال میل کو فروغ دینے اور ساجھے داری مضبوط کرنے کے میدان میں ایک اہم ترین تنظیم مانی جاتی ہے ۔تنظیم کا کہنا تھا کہ اُس وقت ساﺅتھ دہلی کی ڈپٹی کمشنر نے 16دسمبر 2012کو ایک طالبہ کے ساتھ اجتماعی بد فعلی کے واقعہ کی صبح سویرے خبر ملنے کے بعد فورا کارروائی کی۔ ایشیا سوسائٹی نے کہا کہ چھایہ شرما نے افسران کا متاثرین سے ان کے پس منظر پر غور کئے بغیر پوری عزت کے ساتھ برتاﺅ کرنے کی راہ دکھائی شرما کو ایوارڈ دینے کا اعلان کرتے ہوئے سوسائٹی نے کہا کہ چھایہ شرما نے دہلی اجتماعی بد فعلی معاملے سمیت بھارت کے کئی ہائی پورفائل جرائم کی جانچ کی تھی جیسا میں نے بتایا نربھیا اجتماعی بدفعلی معاملے میں اس سال ایک ٹیلی ویژن سیریل بنا انہوںنے بھارت میں پولس کے کام اور خاتون پولس ملازماﺅں کے رول کو بدل کر کے رکھ دیا افسر نے کہا کہ اس وقت ساﺅتھ دہلی کی پولس ڈپٹی کمشنر 16دسمبر 2012کو 23سالہ میڈیکل کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی آبرو ریزی کی خبر ملتے ہی فورا کارروائی کی تھی ۔ہم چھایہ شرما کو مبارکباد دیتے ہیں ۔اور تمام دہلی پولس کی تعریف کرتے ہیں ہم دہلی پولس کو آئے دن گالی و نکتہ چینی کرتے نہیں تھکتے لیکن ان کے ذریعہ کی جارہی محنت معاملے سلجھانے کی تعریف کم ہی کرتے ہیں ۔چھایہ شرما کی جم کر تعریف ہونی چاہیے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!