مہا مرتیو جے منتر دھن سواستھ پر اثر جاننے کی رسرچ

دیش میں مہا مرتیو جے منتر کا استعمال ہوتا آرہا ہے بہت سے لوگ سنگین بیماریوں میں زندگی بچانے کے لئے بھی اس منتر کا جاپ کرتے ہیں اسے لوگوں کی عقیدت سے جوڑ کر دیکھا جاتا رہا ہے ۔مہا مرتیو جے منتر یجر وید کے رودر یامی کے چھٹے باپ سے لیا گیا ہے۔اس منتر کا لب لباب مطلب یہ ہے موت کے وقت انسان کو ہونے والی تکلیف سے نجات ۔جس طرح پکا پھل خود بخود ہی اپنی ڈال کو چھوڑ دیتا ہے اُسی طرح انسان بھی زندگی کے بندھن کو ایک وقت بعد چھوڑ دیتا ہے ۔موت پر کبھی کسی کی جیت نہیں ہوئی ہے ۔لیکن اس منتر کے ذریعہ بھگوان شیو کی اُپاسنہ سے تکلیفوں کا اژالہ ضرور ہوتا ہے ۔بھلے ہی میڈیکل سائنس اس پر اب ریسرچ کر رہی ہے لیکن ویدوں میں اس کا اثر دورے قدیم سے ہی ذکر ہے اس منتر کا سوا لاکھ بار اُچارن انسان کو سبھی تکلیفوں سے نجات دلاتا ہے ۔ایک شخص کو سوا لاکھ منتر کا جاپ کرنے میں قریب چالیس دن کا وقت لگتا ہے ۔دیش میں پہلی بار مہا مرتیو جے منتر کا مریضوں پر اثر کا پتہ لگانے کے لئے ڈاکٹر رام منوہر لوہیا اسپتال کے ڈاکٹر ریسرچ کر رہے ہیں ۔اس کے لئے سر میں چوٹ کی وجہ سے آئی سی یو میں بھرتی مریضوں کے پہلے اسپتال میں سنسکرت ودیہ پیٹ سے آئے پنڈتوں نے عہد کیا ہے اس کے بعد اُن مریضوں کو ودیہ پیٹ میں لے جا کر منتر سنائے گئے فی الحال یہ ریسرچ آخری مرحلے میں ہے ۔ریسرچ چالیس مریضوں پر کی جا رہی ہے ۔قطب انسٹی ٹیوشنل ایئر یا میں موجود سنسکرت ودیہ پیٹ میں منتر کو سنانے کے بعد فی الحال ڈاکٹر اس ریسرچ کے نتائج کو قطعی شکل دینے میں لگے ہوئے ہیں ۔آئینی نکتہ نظر سے یہ منتر صحت کے لئے کتنا اثر دار ہے اس کا پتہ لگانے کے لئے مرکزی سرکار کے آر ایم ایل اسپتال میں قریب چار سال سے ریسرچ چل رہی ہے ۔اور اس کے اب تک کے نتیجوں سے ڈاکٹر حوصلہ افزا ہیں ۔ان کا کہنا ہے ڈاٹا کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور ایک دو ماہ میں رپورٹ تیار ہوگی ۔جسے بین الاقوامی میگزین میں شائع کیا جاے گا۔امریکہ کی فلوریڈا یونیورسٹی میں بھی یہاں کے ڈاکٹروں سے رابطہ قائم کر ریسرچ سے جڑنے کی خواہش ظاہر کی ہے ۔یہ ریسرچ سنگین برین چوٹ والے مریضوں پر کی گئی ہے اور یہ 2016میں شروع ہوئی تھی ۔ڈاکٹر اجے چودھری جو نیورو سرجن ہیں کہ رہنمائی میں یہ ریسرچ جاری ہے ۔ڈاکٹر پورے دھارمک روایتوں کے مطابق اسے پورا کرنا چاہتے ہیں ۔بتایا جا رہا ہے کہ اب تک کی ریسرچ میں کافی تشفی بخش نتیجے دیکھنے کو مل رہے ہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر اس ریسرچ میں مہا مرتیو جے منتر کا اثر سائنسی طور پر ثابت ہوتا ہے تو یہ دنیا بھر کے میڈیل سیکٹر میں تاریخ بدل سکتی ہے ۔اس کے پیچھے ایک وجہ جاپان کے ڈاکٹر بھی ہیں ۔جنہوںنے ہندوستانیوں میں ہارٹ پر ریسرچ کی تھی ۔اور ثابت کیا تھا کہ اس سے کئی مرض کم ہونے کے امکانات ہوتے ہیں یہاں تک کہ جسم میں کینسر کے جراثیم تک نہیں پھیلنے دیتی ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟