وزیراعلی نتیش کمار اب پارٹی کے صدر بھی بنے

جنتا دل( یونائیٹڈ) کی قومی ورکنگ کمیٹی نے نتیش کمار کو پارٹی کا نیا صدر چن لیا ہے جس کی توثیق باقاعدہ طور پراسی مہینے ہونے والی پارٹی کی قومی کونسل کی میٹنگ میں بھی کردی جائے گی۔ پچھلی ایک دہائی سے بھلے ہی سینئر سماجوادی لیڈر شرد یادو جنتادل (یو) کے پردھان تھے مگر یہ پارٹی کا ایک مکھوٹا کے برابر تھے اصل میں کمان تو نتیش کمار کے ہاتھوں میں ہی تھی۔ پارٹی کے اس قدم سے نتیش کی پوری بالادستی پارٹی پر ہوگئی ہے۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اس ساری کوشش کے پیچھے پرشانت کشور کا چالاک دماغ مانا جارہا ہے۔2019ء کے عام چناؤمیں مودی کے مقابلے کھڑے ہونے کی تیاری کررہے سُشاسن کمار عرف نتیش کمار کے لئے اپنی پارٹی پر پورا کنٹرول کرنا ضروری تھا اور اسے اسی کوشش کی شکل میں دیکھا جارہا ہے۔ پرشانت کشور کا یہ طریقہ کار وہی ہے جو2014ء کے عام چناؤ میں مودی کی انہوں نے صفائی کی تھی۔ یہ انہی کا آئیڈیا تھا کہ مودی کو پارٹی کی کمان اپنے ہاتھ میں رکھنی چاہئے یہ بات دوسری ہے کہ وزیر اعظم ہوتے ہوئے نریندر مودی پارٹی پر اتنی سخت پکڑ و نظر نہیں رکھ سکتے تھے ، اس لئے انہوں نے اپنے سب سے زیادہ بھروسہ مند امت شاہ کو پارٹی کی کمان دلا دی تھی۔ اب بھاجپا میں سارے اہم فیصلے مودی اور شاہ کی جوڑی ہی کرتی ہے۔ یہ کسی سے پوشیدہ نہیں کہ نتیش دیش کے پردھان منتری بننا چاہتے ہیں، خود نتیش بھی کہہ رہے ہیں کہ جنتا چاہے گی تو وہ وزیر اعظم کے عہدے کے دعویدار ہوں گے۔ بحث تو یہ بھی ہے کہ شرد یادو پارٹی صدارت نہیں چھوڑنا چاہتے تھے۔ اندر خانے نتیش اور شرد یادو کے درمیان سرد جنگ کی پوزیشن بنی ہوئی ہے۔ بہار اسمبلی چناؤ میں جنتا دل (یو) ، آر جے ڈی اور کانگریس اتحاد کو اچھی جیت دلانے والے نتیش اور ان کے سیاسی مشیر پرشانت کشور اس جیت کو دیگر ریاستوں میں بھی لے جانا چاہتے ہیں۔ ذرائع بتاتے ہیں نتیش کو پارٹی کی کمان سنبھالنے کی صلاح پرشانت کشور نے چناؤ کے فوراً بعد دی تھی۔ جنتا دل(یو) میں اجیت سنگھ کی رہنمائی والی راشٹریہ لوکدل اور جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلی بابو لال مرانڈی کے جھارکھنڈ وکاس مورچہ کے انضمام کے بارے میں بات چیت چل رہی ہے اور شرد یادو کی مداخلت کی وجہ سے کئی فیصلوں کو نافذ کرنے میں نتیش کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔ شرد یادو نے لالو کے ساتھ اتحاد کی بھی مخالفت کی تھی لیکن نتیش کے سخت رویئے کے بعد شرد یادو نے بھاری من سے لالو کا ساتھ قبول کیا۔ اس بات کا بھی تذکرہ جاری ہے کہ شرد یادو پردے کے پیچھے سے شہ کی وجہ سے مانجھی نے نتیش کے خلاف مورچہ کھولا تھا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!