سی بی آئی کی کارروائی پر اعتراض نہیں، وقت کو لیکر ہے

ہماری رائے میں ہماچل پردیش کے وزیر اعلی ویر بھدر سنگھ کے گھر پر سی بی آئی کا ان کی لڑکی کی شادی کے دن چھاپہ ماری کرنا صحیح نہیں مانا جاسکتا۔ چھاپہ مارنے کی کارروائی اپنی جگہ ہے لیکن جس دن ان کی لڑکی کی شادی ہو رہی ہو اسی دن چھاپے کی تاریخ ملے یہ سمجھ سے باہر ہے۔’اٹ ازڈیفینیٹ لی ان بیڈ ٹیسٹ‘(یہ یقیناًایک ذائقے میں کرکرا پن ہے)سی بی آئی نے ویر بھدر سنگھ کے شملہ میں واقع سرکاری مکان اور دیگر 12 مکانات پر سنیچر کے روز چھاپے مارے تھے۔ پچھلی دو دہائی میں یہ ہماچل کے کسی بھی افسر کے خلاف چھاپہ ماری سب سے بڑی تھی۔ مبینہ طور سے آمدنی سے زیادہ املاک کے معاملے میں یہ چھاپے مارے گئے تھے۔ ابتدائی جانچ سے پتہ چلا ہے کہ ویر بھدر نے 2009-12 (یو پی اے عہد کے دوران) عہدے پر رہتے ہوئے مبینہ طور پر 6.03 کروڑ روپے اپنے اور اپنے رشتے داروں کے نام سے اکھٹے کئے اور ان کی آمدنی نامعلوم ذرائع سے زیادہ ہے۔ ایسا کہنا ہے سی بی آئی کے ترجمان دیو پریت سنگھ کا۔ جب سی بی آئی کے ڈی آئی جی کی سربراہی میں25 افسر اور ملازمین کی ٹیم ہولی لاج پہنچی تو اس وقت وزیراعلی اپنی بیٹی کی شادی کی تقریب میں سنکٹ موچن مندر جانے کی تیاری کررہے تھے۔وزیر اعلی ویر بھدر سنگھ ہولی لاج میں اپنی بیٹی کی شادی پر آئے رشتے داروں اور براتیوں کو لنچ بھی دے رہے تھے۔ اسی دوران انہوں نے سی بی آئی کے لوگوں سے کہا کہ یو آر انوائٹڈ گیسٹ( آپ بھی مدعو مہمان ہیں) لیکن بیٹی کی شادی ہے آپ بھی لنچ کرلیں۔ حالانکہ سی بی آئی کی ٹیم نے لنچ کرنے سے انکارکردیا۔ اپنے گھر پر چھاپہ پڑنے کے ایک دن بعد ویر بھدر سنگھ نے ایتوار کو کہا ان کے پاس چھپانے کیلئے کچھ نہیں ہے۔ میں نے شادی تقریب کے لئے گھر کے دروازے سی بی آئی کے لئے کھول دئے اور ان سے کہا وہ جو کچھ بھی چاہتے ہیں تلاش کرلیں کیونکہ میرے پاس چھپانے کو کچھ نہیں ہیں۔ اپنے عہدے پر موجود کسی وزیر اعلی کے خلاف ایک غیر متوقع کارروائی کرتے ہوئے سی بی آئی نے شملہ میں سنگھ کے سرکاری مکان پر اور دیگر12 مقامات پر چھاپہ مارا۔ پچھلی دو دہائی میں ریاست کے کسی بڑے حکمراں پر سی بی آئی کی یہ دوسری بڑی چھاپہ ماری ہے۔19 سال پہلے منڈی علاقے میں سی بی آئی نے اس وقت کے مرکزی وزیر ٹیلی کمیونی کیشن سکھرام کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے چھاپہ مارا تھا۔ ہماچل سرکار کے پانچ وزرا نے سنیچر کو شملہ میں اخباری کانفرنس میں وزیر اعلی کی حمایت میں کھڑا ہونے کا دعوی کیا۔ ان وزرا نے ویر بھدر سنگھ کی رہائش گاہ پر سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈپارٹمنٹ کے چھاپوں کے وقت پر سوال کھڑے کرتے ہوئے الزام لگایا کہ مرکزی سرکار ویر بھدر سنگھ حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے اسے عوامی حکومت کا قتل قرار دیتے ہوئے ایسے غیر اعلانیہ ایمرجنسی قراردیا۔ ہمیں سی بی آئی کی کارروائی پر اعتراض تو نہیں ہے لیکن کارروائی کیلئے جو وقت چنا گیا ہے وہ ایک طرح سے صحیح نہیں قرار دیا جاسکتا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟