بہار اسمبلی چناؤ : بھاجپا ٹکٹ 2 کروڑ میں

بہا کے بھاجپا ایم پی آر کے سنگھ نے اسمبلی چناؤ کے عین موقعہ پر ٹکٹ بٹوارے کو لیکر اپنی ہی پارٹی کو کٹہرے میں لا کھڑا کردیا ہے۔آرا سے ایم پی اور سابق داخلہ سکریٹری آر کے سنگھ نے پارٹی پرپیسے لیکر ٹکٹ بانٹنے کا الزام لگایا ہے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کی موجودہ صاف ستھری ساکھ کے ممبران اسمبلی اور وفادار ورکروں کو نظرانداز کر جرائم پیشہ افراد کو ٹکٹ بیچا گیا۔ سنگھ نے سوا ل کیا کہ جرائم پیشہ کو ٹکٹ دینے سے بھاجپا اور لالو پرساد یادو میں کیا فرق رہ گیا ہے جن پر پارٹی جنگل راج کو لیکر تنقید کرتی رہی ہے۔ سنیچر کو بھاجپا ایم پی آر کے سنگھ کے پیسے لیکر ٹکٹ دینے سے متعلق الزام کے بعد پارٹی ابھی بھی ڈیمیج کنٹرول میں لگی تھی کہ ایتوار کو سیوان کے رگھوناتھ پور سے ممبر اسمبلی وکرم کنور نے پارٹی پر دبنگ نیتا محمد شہاب الدین کے شوٹر کو 2 کروڑ روپے میں ٹکٹ بیچنے کا الزام لگا کر کھلبلی مچا دی ہے۔ دراصل وکرم کنور کو اس بار چناؤ لڑنے کیلئے پارٹی نے ٹکٹ نہیں دیا۔ ان کی جگہ منوج سنگھ کو ٹکٹ دے دیا گیا ہے۔ وکرم نے کہا کہ جس منوج کو ٹکٹ دیاگیا ہے وہ مافیہ ہے۔ آر کے سنگھ نے بھی کنور کے الزامات کو صحیح بتایا۔ کنور کا کہنا تھا کہ منوج سنگھ ان کا قتل کروا سکتا ہے۔ وکرم نے پی ایم مودی کو بھی نہیں بخشا۔ کہا کہ نریندر مودی کا نعرہ لگانا مہنگا پڑا۔ بھاجپا نے آر کے سنگھ کے الزامات کو سرے سے مسترد کردیا ہے۔ مرکزی وزیر روی شنکر پرساد سنگھ اور سابق نائب وزیر اعلی سشیل کمار مودی نے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہرچناؤ میں ٹکٹ بٹوارے کے بعد اس طرح کے الزامات لگتے ہیں۔ جو بھی ہے ایسے الزامات لگانے سے پہلے حقائق کے ساتھ بات رکھنی چاہئے۔ وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا بھاجپا نے سبھی پہلوؤں کو دھیان میں رکھتے ہوئے غیر جانبدارانہ طریقے سے ٹکٹ تقسیم کئے گئے ہیں۔ آر کے سنگھ اور وکرم کنور کے بیانوں نے اپوزیشن پارٹیوں کو گھر بیٹھے بٹھائے اشو دے دیا ہے۔ بہار اسمبلی چناؤ میں پارٹی کی سب سے بڑی مخالف پارٹی جنتا دل (یو) نے اس موقعے کو نہ گنواتے ہوئے الزام لگایا کہ بھاجپا صدر امت شاہ کسی بھی طریقے سے چناؤ جیتنا چاہتے ہیں۔ آرکے سنگھ نے ورکروں کے جذبہ کا اظہار کیا ہے۔ بھاجپا نے نہ صرف ٹکٹوں کو بیچا ہے بلکہ دبنگیوں کو بھی تھوک بھاؤ میں امیدوار بنایا ہے۔ وہیں تیسرے مورچے میں شامل پپو یادو نے کہا مجھے چھوڑ کر سب کی دوکان کھلی ہے۔ ہر پارٹی پیسہ لیکر جرائم پیشہ کو ٹکٹ دے رہی ہے۔ بھاجپا کی ساتھی لوک جن شکتی پارٹی نے بھی آر کے سنگھ کے اس بیان سے اتفاق جتایا ہے کہ خراب ساکھ کے لوگوں کو ٹکٹ نہیں ملنا چاہئے۔ ایل جے پی لیڈر چراغ پاسوان نے کہا کہ وہ بھاجپا ایم پی کی اس تشویش سے اتفاق رکھتے ہیں کہ جرائم پیشہ پس منظر کے لوگوں کو ٹکٹ نہیں ملنا چاہئے۔ ایسے لوگوں کو سیاست میں شامل ہونے سے روکا جانا چاہئے۔ ادھر آر کے سنگھ نے وکرم سنگھ کنور کے الزامات میں کتنی سچائی ہے یہ تو وہی جانیں یا بھاجپا جانیں لیکن اس طرح کے پروپگنڈے سے پارٹی کو نقصان پہنچتا ہے۔ پارٹی ود اے ڈیفنس کو ایسے ہتھکنڈے نہیں اپنانا چاہئے۔ یہ بیٹھے بٹھائے اپوزیشن کو سیاسی طاقت فراہم کرتا ہے۔ ایک طرف تو وزیر اعظم امریکہ میں دھوم مچا رہے ہیں دوسری طرف محض چناؤ جیتنے کے لئے پارٹی جرائم پیشہ اور مافیاؤں کو ٹکٹ بانٹ رہی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟