میگی تنازعہ اور امیتابھ، مادھوری اور پریتی زنٹا

مقرر پیمانے سے زیادہ ایم ایس جی (سیسے ) کی مقدار پائے جانے کے بعد تنازعات میں آئی میگی نوڈلز کی جانچ کا دائرہ بڑھ گیا ہے۔ مرکزی سرکار نے کہا ہے کہ وہ سبھی ریاستوں میں میگی کے نمونوں کی جانچ کروا رہا ہے اور اگر اس میں کسی بھی طرح کے قواعد کی خلاف ورزی پائی گئی تو سخت کارروائی ہوگی۔ مرکز نے یہ بھی صاف کردیا ہے کہ اگر میگی کے اشتہار گمراہ کرنے والے پائے جاتے ہیں تو اس کے برانڈ امبیسڈروں پر بھی کارروائی ہوسکتی ہے۔ میگی بنانے والی کمپنی نیسلے انڈیا پر فوڈ سکیورٹی پیمانوں کو مبینہ طور پر نظرانداز کرنے کا الزام ہے۔’ ماں کی خوشیوں کی ریسی پی میگی‘ کے ہیلتھی ہونے کے دعوؤں پر مچا واویلا ایک بڑے بونڈر میں تبدیل ہوچکا ہے۔ نیسلے انڈیا کو زبردست جھٹکا دیتے ہوئے راجدھانی دہلی میں جہاں میگی نوڈلز کی بکری پر15 دن کیلئے پابندی لگادی گئی ہے وہیں فوج نے اپنے جوانوں کو میگی سے بچنے کی صلاح دی ہے۔ کئی ریاستوں میں اب میگی نوڈلز کی جانچ شروع ہوگئی ہے۔ بہار کی ایک عدالت نے منگلوار کو میگی کے برانڈ امبیسڈر امیتابھ بچن، اداکارہ مادھوری دیکشت اور پریتی زنٹا کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور ضرورت پڑنے پر انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔ قومی راجدھانی دہلی میں میگی کے نمونے فوڈ سکیورٹی اسٹینڈرڈ کے مطابق نہیں پائے گئے۔ کیرل حکومت نے ریاست میں اپنی خوردہ دوکانوں سے میگی ہٹانے کی ہدایت دی ہے۔ ہریانہ اور کرناٹک نے جانچ کے لئے اس کے نمونے لئے ہیں۔ مغربی بنگال سرکار نے اس پر غور کرنے کے لئے میٹنگ بلائی ہے۔ اس درمیان مرکزی وزیر خوراک رام ولاس پاسوان نے میگی تنازعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سرکار ایک نیا قانون لانے پر کام کررہی ہے۔ اس میں ضروری چیزوں و غذائی سامان میں صارفین سے دھوکہ دھڑی کرنے والوں اور ان کے گمراہ کن اشتہار کرنے والوں کے خلاف عمر قید جیسی سخت سزا کی سہولت ہوگی۔ دیش بھر میں میگی تنازعہ بڑھتا جارہا ہے۔ ایف ڈی اے نے میگی کے کئی پیکٹ میں لیڈ (سیسے)کی مقدار عام ضرورت سے زیادہ پائی گئی تھی اس کی آنچ امیتابھ بچن، مادھوری اور پریتی زنٹا پر بھی پڑی ہے۔ اس پورے تنازعے پر امیتابھ بچن نے اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ بے گناہ ہیں اور اپنے اشتہار کو لیکر کچھ زیادہ ہی چوکس رہتے ہیں اور اپنے بچاؤ کے لئے کنٹریکٹ میں ایک اسپیشل کلاس بھی رکھتے ہیں۔ اس تنازعے کی وجہ سے اترپردیش کے بارہ بنکی کی ایک عدالت میں نیسلے انڈیا کے خلاف کیس دائر کیا گیا ہے۔ امیتابھ نے یہ بھی کہا جب آپ ایک سیلیبریٹی ہوتے ہیں تو آپ کے تنازعے میں پھنسنے کے بھی امکان بڑھ جاتے ہیں۔ امیتابھ کے مطابق میگی بنانے والی کمپنی نیسلے انڈیا سے وہ بات کرچکے ہیں۔ دوسری طرف میگی نوڈلز بنانے والی کمپنی نیسلے انڈیا نے دعوی کیا ہے کہ اس نے نمونوں کی جانچ کمپنی کی لیباریٹری کے ساتھ ہی باہر بھی کروائی ہے اور پروڈکٹ کھانے کے لئے محفوظ پایا گیا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!