نریندر مودی اورراہل گاندھی کی ریلیوں میں پختہ انتظام ہوں

چناوی ماحول میں دہشت گرد اور جرائم پیشہ اس موقعے کی تلاش میں رہتے ہیں کہ سیاست داں کا قتل کرسکے کیونکہ سیکورٹی سسٹم اتنا چست نہیں ہوتا کبھی کبھی سیاسی اسباب سے بھی اپنے حریفوں کی سیکورٹی کے اتنے پختے انتظام بھی نہیں کئے جاتے جتنے کی ضرورت ہوتی ہے دوسری طرف ووٹوں کے چکر میں کئی بار نیتا بھی سیکورٹی سسٹم کی پرواہ کئے بغیر سلامتی حکمام کی صلاح کو بھی نظر انداز کردیتے ہیں ہم نے دیکھ لیا ہے کس طرح پٹنہ کے گاندھی میدان میں دہشت گرد تقریبا اپنے مقصد میں کامیاب ہوگئے تھے میدان کے اندر بم رکھوا دئے تعریف کرنی ہوگی نریندر مودی کی انہوں نے منع کرنے کے باوجود پٹنہ کے گاندھی میدان میں منعقدہ ہنکار ریلی میں شرکت کی مودی کو ہوائی اڈے پر لینے گئے پارٹی کے لیڈروں شاہنوازحسین ا ور راجیو پرتاپ روڑی نے انہیں ریلی کی جگہ کے آس پاس امکانی دھماکے کے اندیشوں سے واقف کرایا۔ اس کے علاوہ گجرات پولیس نے بھی انہیں منع کیا تھا لیکن مودی ریلی میں پہنچے۔ بھاجپا نیتا بم دھماکے ہونے سے کافی پریشان تھے اور بغیر جنتا کو اس بات کااحساس تک نہیں ہونے دیا کہ بم پھٹ رہے ہیں ایک بم اس وقت پھٹا جب شاہنواز تقریر رکرہے تھے۔
اسی درمیان پارٹی کے صدر راجناتھ سنگھ کو دھماکوں کی وجہ سے ریلی منسوخ کرنے کی نصیحت دی گئی لیکن انہوں نے اپنی سوجھ بوجھ کاثبوت دیتے ہوئے اپنے دورے کو منسوخ نہیں کیا۔ مودی نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھ ریلی سے خطاب کیا کچھ بھی ہوسکتا تھا یہ کسی سے پوشیدہ نہیں تھا کہ نریندر مودی دہشت گردوں کے ہٹ لسٹ پر سب سے اوپر ہے 27اکتوبر کو اسی گاندھی میدان میں دھماکوں میں گرفتار آتنکی امتیاز نے انکشاف کیا کہ انڈین مجاہدین کی ہٹ لسٹ میں مودی نمبر1ہے۔ اس کا احساس کرانے کے لئے تنظیم نے دھماکے کرائے اور اس کا خاکہ رانچی کے اندر تیار کیاتھا ۔تمام خطروں کے چلتے بھاجپا نے منگلوار کو کہا کہ اس کے پردھان منتری عہدے کے امیدوار نریندر مودی کی پٹنہ میں ہوئے آتنکی حملے کے باوجود دیش بھر میں ان کے پہلے سے طے شدہ چناوی پروگراموں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اب خبر آئی ہے کہ مودی پھر پٹنہ جارہے ہیں جہاں وہ زخمیوں سے ملیں گے اس بار ان کی حفاظت کے لئے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں اور سیکورٹی پروگرام میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔ گجرات پولیس کے اعلی ا فسر اور ایک ہزار کے قریب ایس ٹی ایف کے جوان بھی بہار پہنچ رہے ہیں اس کے علاوہ مودی کی حفاظت میں بہار پولیس سی آر پی ایف اور باقی سیکورٹی ایجنسیوں کے جوان تعینات رہے گے جنتا دل(یو) مودی کے اس قدم کو پبلی سٹی شوشہ بتارہے ہیں دونوں نریندر مودی اور کانگریس نائب صدر راہل گاندھی کی ریلیوں میں آئی ایس آئی کے اشاروں پر انڈین مجاہدین بم دھماکے کراسکتی ہیں آج کل بہار اوراترپردیش میں راہل گاندھی کی جان کو بھی خطرہ ہے اس لئے راہل کے بھی پختہ حفاظتی انتظام ہونے چاہئے۔انہیں بھی حفاظتی عملے کی صلاح ماننی چاہئے ان کے والد شری پرم بدور میں کس طرح لٹے کے ہاتھوں شہید ہوگئے تھے۔ ا س سے بہتر اور کون جانتا ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟