نریندر مودی کادوسرا بہار دورہ!

گجرات کے وزیر اعلی اور بھاجپا کے پی ایم امیدوار نریندر مودی کا دوسرا بہار دورہ پہلے سے کہیں بہتررہا۔ اس بار بہار دورہ پر وزیر اعظم کی طرح انہیں سکیورٹی دی گئی۔ مودی زیڈ پلس سکیورٹی حاصل کرنے والے پہلے ایسے شخص ہیں جن کی حفاظت میں اس مرتبہ قریب قریب ان سبھی ضابطوں کی تعمیل کی گئی جو وزیر اعظم کی حفاظت کے لئے طے ہیں۔ مودی کے بہار دورہ کو لیکر انٹیلی جنس بیورو نے اس مرتبہ پھر سے الرٹ جاری کیاتھا۔ آئی بی نے یہ بھی اندیشہ ظاہر کیا تھا کہ مودی کو نشانہ بنانے کے لئے انڈین مجاہدین فدائی حملے کرسکتا ہے۔ یہاں تک کہا گیا تھا کہ راکٹ لانچر سے حملہ ہوسکتا ہے۔ نیشنل سکیورٹی گارڈ، گجرات پولیس، مرکزی پیرا ملٹری فورس اور بی ایم پی ایس ٹی ایف بہارپولیس نے کئی سکیورٹی گھیرے بنائے تھے۔ زیڈ پلس سے لیکر مودی کو جس خاندان سے ملنا تھا اس گھرکے آس پاس کے علاقے کو چھاؤنی بنا دیاگیاتھا اور وہاں رات سے ہی چپے چپے کی چھان بین اور بم ناکارہ دستوں نے جانچ شروع کی ہوئی تھی۔ گھر کے باہر میٹل ڈٹیکٹر سے جانچ کے بعد کسی کو آنے جانے کی اجازت تھی۔ سکیورٹی گھیرے کا دائرہ دو کلو میٹر تک تھا تاکہ راکٹ لانچر سے بھی حملے کا اندیشہ نہ رہے۔ مودی کے دورے کے لئے ہر ضلع میں ان کے ہیلی کاپٹر کو اترنے کے لئے خاص ہیلی پیڈ بنائے گئے۔ ہیلی پیڈ کو نیشنل سکیورٹی گارڈ نے اپنی حفاظت میں لے رکھا تھا۔ مودی کے اترتے ہی این ایس جی نے انہیں اپنے گھیرے میں لے لیا۔ اس بار کے انتظامات کی تعریف کرنی ہوگی۔ اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے پہلے دورہ میں سکیورٹی خامیوں میں کتنی بڑی چوک رہی۔ چاہے راہل گاندھی ہوں، یا سونیا گاندھی ہوں ،یا نریندر مودی ہوں یہ دیش کے کسی بھی صوبے میں جائیں سبھی کے پختہ حفاظتی انتظامات اسی طرح ہونے چاہئیں۔ ان نیتاؤں کی حفاظت میں پارٹی سیاست آڑے نہیں آنی چاہئے۔ چاہے وہ کانگریس سرکار کو یا ریاست میں بھاجپا یا کسی پارٹی کی ،سبھی کو ایسے سکیورٹی انتظام کرنے چاہئیں۔مودی سے فون پر بات کرتے ہوئے جذباتی خاتون پریہ سریواستو نے کہا تنے میرے باپو دھو(آپ ہی میرے پتا ہو) مودی نے پریہ کو اپنی بیٹی مانتے ہوئے بھروسہ دلایا کہ وہ اب پوری زندگی اس کے خاندان کا خیال رکھیں گے۔ مودی خراب موسم کے سبب گوپال گنج نہیں جاسکے تھے انہوں نے پٹنہ بم دھماکے میں مارے گئے گوپال گنج کے منا سریواستو کی بیوی پریہ سریواستو سے فون پر ہی بات کرکے دلاسہ دیا۔ مودی نے پریہ سے کہا یہ قربانی ضائع نہیں جائے گی۔ میری ہمدردی آپ کے خاندان کے ساتھ ہے۔ پٹنہ ضلع کے گورو چک میں مودی راج نارائن سنگھ کے رشتے داروں نے بتایا کے ان کے والد مودی کی تقریر سننے کے لئے کافی بے چین تھے اور کھیت کا کام چھوڑ ندی میں تیر کر گاندھی میدان گئے تھے۔ سنگھ کے پتر نے سرکاری نوکری کی مانگ کرتے ہوئے کہا ان کے پتا ہی خاندان کی کفالت کرتے تھے۔ دھماکوں میں مارے گئے وکاس کے رشتے داروں کو تسلی دینے پہنچے نریندر مودی نے وکاس کی بیوی وینا کو پانچ لاکھ روپے کا چیک دیا اور ان کے بیٹے شیوم اور بیٹی ساکشی کو گود میں بٹھا کر پیار کیا۔ اسی طرح مودی نالندہ کے ایک گاؤں میں پہنچے وہاں راجیش کمار کے رشتے داروں کو صبر کی تلقین کرتے ہوئے پانچ لاکھ روپے کا چیک دیا۔ اس سے یہ بھی سوال اٹھتا ہے کہ اتنے دن گزرنے کے بعد بھی بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے دھماکوں کے زخمی کنبوں سے ملنا ضروری نہیں سمجھا۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!