امریکی ڈرون حملے میں پاکستانی طالبان کا سینئر کمانڈر حکیم اللہ محسود ہلاک

پچھلے دنوں جب پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف امریکہ گئے تھے تو امریکہ کے ذریعے پاکستان کے اندر ڈرون حملوں کا تذکرہ ہوا تھا۔ پاکستان بار بار یہ دعوی کررہا ہے کہ اس نے ڈرون حملوں کی مخالفت کی ہے اور امریکہ کو یہ اجازت کبھی نہیں دی کے وہ اس کی سر زمین پر یہ ڈرون حملے کرے لیکن امریکہ کے نامور اخبار ’واشنگٹن پوسٹ‘ نے سی آئی اے کی خفیہ رپورٹ اور پاکستانی ڈپلومیٹک ذرائع کے حوالے سے خبر شائع کی ہے کہ پاکستان کے سینئر حکام نے برسوں تک پوشیدہ طور سے ڈرون حملوں کے پروگرام کی حمایت کی۔پاکستان کو ایک بار پھر بے نقاب ہونے میں زیادہ وقت نہیں لگا۔ پاکستان کے بڑے طالبانی لیڈر حکیم اللہ محسود جمعہ کو ایک ڈرون امریکی حملے میں مارا گیا ہے۔ طالبان کے ذرائع نے اس کے مرنے کی تصدیق کردی ہے۔ گذشتہ سنیچر کو 3 بجے وزیرستان کے میرن شہر علاقے میں محسود کو سپرد خاک کیا گیا۔ امریکہ نے اس کے سرپر 50 لاکھ ڈالر کا انعام رکھا ہوا تھا۔ یہ ہندوستانی حساب سے 30 ہزار کروڑ روپیہ بنتا ہے۔ کئی بار حکیم اللہ کے مرنے کی خبریں آئیں، لیکن یہ غلط ثابت ہوئیں۔ حکیم اللہ کے پاس 8 ہزار لڑاکو کی فوجی ٹیم بتائی جاتی ہے۔ حکیم اللہ محسود پرانی سرکار یعنی بیت اللہ کا داہنا ہاتھ تھا۔ دہشت گردی کے کاروبار میں اس کی ذمہ داری اورکزئی، قراقرم و خیبر علاقے میں دہشت پھیلانا اور طالبانی جہاد کی بنیادوں کو مضبوط کرنا تھا۔ نارتھ وزیرستان کا اورکزئی علاقہ حکیم اللہ محسود کا گڑھ رہا ہے۔ پاکستانی میڈیا رپورٹ میں خفیہ اور فوجی ذرائع سے بتایا گیا ہے کہ شورش زدہ نارتھ وزیرستان صوبے کے دربرہ خیل میں واقع ایک کمپلیکس پر امریکی خفیہ جہازوں نے دومیزائلیں داغیں۔ حملے میں یہ عمارت پوری طرح تباہ ہوگئی۔ امریکہ چن چن کر ان جہادی لیڈروں کا صفایا کررہا ہے یا گرفتار کرکے انہیں امریکہ لے جارہا ہے۔ کچھ وقت پہلے ہی پاکستان کے ایبٹ آباد شہر میں گھس کر دنیا کے انتہائی مطوب آتنکی اسامہ بن لادن کا خاتمہ کرنے والے امریکہ کی بحری سیل کمانڈوں نے لیبیا اور صومالیہ میں بھی اسی طرح کی کارروائی کی۔اسی طرح کینیا کی راجدھانی نیروبی کے ویسٹ گیٹ مال میں قتل عام مچانے والی آتنکی تنظیم الشباب و القاعدہ کے دہشت گرد اس کارروائی کے نشانے پر رہے۔امریکی کمانڈو ٹیم کو تریپولی میں القاعدہ کے سینئر کمانڈر نجیب الریگی عرف ابو انس الیبی کو دبوچنے میں کامیاب رہی۔ لیبی 15 سال پہلے نیروبی میں امریکی سفارتخانے میں دھماکے کے معاملے میں مطلوب ہے۔امریکہ میں تاریخی کام بندی کے درمیان نیوی سیل کمانڈر کی اس کارروائی سے پوری دنیا میں سنسنی مچ گئی ہے۔ امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری نے اس خفیہ کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہم القاعدہ سے جڑے لوگوں کو دنیا کے کسی بھی کونے میں بچنے نہیں دیں گے۔ اس کارروائی سے صاف ہوگیا ہوگا کہ القاعدہ آتنکی حملے کے لئے کہیں بھی محفوظ نہیں رہ سکتا۔ محسود کی موت سے طالبان کے ساتھ پاک حکومت کی امن بات چیت کی کوششوں کو جھٹکا لگ سکتا ہے۔ نواز سرکار دیش میں مستقل امن کیلئے دہشت گرد تنظیم سے بات چیت کافی اہم مان رہی ہے لیکن امریکی خفیہ ایجنسیوں نے ڈرون حملہ کرکے اسلام آباد کے منصوبوں کو پانی پھیردیا ہے۔ حملے کو لیکر پاکستان اور امریکہ کے رشتوں میں کھٹاس آسکتی ہے۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟