اولمپئن مکے باز ویجندرسنگھ اور ڈرگس

130 کروڑ روپے کی ہیروئن پکڑے جانے کے معاملے میں اولمپین باکسر ویجند سنگھ گھرتا جارہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ پنجاب پولیس نے3مارچ کو چیلو اور ان کے ایک ساتھی کو فتح گڑھ صاحب کے پاس گرفتار کیا تھا۔ اس سے پوچھ تاچھ کی بنیاد پر جمعرات کی رات جیرکپور کی شیوالک وہا ر کالونی میں واقع گھر سے 26 کلو ہیروئن برآمد کی گئی۔ مکے باز ویجندر کی بیوی کی کار اسی مکان کے پاس کھڑی ملی اور اسی کے بعد سے ویجندر کا نام اس معاملے سے جڑ گیا۔ ویجندر نے کار اپنے ساتھی مکے باز رام سنگھ کو دینا قبول کرلیا۔ کہلو نے پولیس کو بتایا کہ اس دھندے کا سرغنہ سابق کشتی کھلاڑی جگدیش بھولا ہے۔ بھولا ابھی فرار ہے۔ ارجن ایوارڈ اور رستم ہند ایوارڈ سے اعزاز یافتہ بھولا 1993ء میں بھٹنڈہ میں پولیس میں بھرتی ہوا تھا۔ ویجندر کے دوست رام سنگھ نے سنیچر کو ایک ٹی وی چینل سے کہا کہ میں نے اور ویجندر نے جنوری اور فروری میں چارمرتبہ ڈرگس لی تھی۔ آخری بار 26 فروری کو اس کا استعمال کیا تھا۔ اسکے علاوہ پولیس کے مطابق گرفتار انوپ نے کہا ہے کہ ویجندر اور اس کا دوست رام سنگھ اس کے گراہک تھے۔ اس سنسنی پھیلانے والے مکے باز انوپ سنگھ کہلو نے جمعہ کو پولیس حراست میں اپنے ہاتھ کی نسیں کاٹ کر خودکشی کی کوشش کی۔ پنجاب پولیس نے کہا اولمپک تانبہ میڈل ونر مکے باز ویجندر سنگھ سے 130 کروڑ روپے کی ہیروئن برآمدگی کے معاملے میں پوچھ تاچھ کی جائے گی۔ ایتوار کو اس سے پہلے ویجندر کے ساتھ رام سنگھ کو قومی کھیل ادارے سے باہر کردیا گیا۔ فتح گڑھ صاحب کے ایس ایس پی ہردیال سنگھ بھان کے مطابق پوچھ تاچھ کے لئے ویجندر کو بلائیں گے۔حالانکہ اس وقت ہماری جانچ دیگر اسمگلروں کو پکڑنے پر مرکوز ہے۔ ہم اس معاملے میں تین چار اہم ملزمان کو گرفتار کرنے کے بعد ہی ویجندر پر توجہ دیں گی۔ وہیں ہریانہ پولیس میں ڈی اسی پی عہدے پر فائض 27 سالہ ویجندر نے اس معاملے سے وابستہ ہونے یا نشہ لینے سے سرے سے انکار کردیا۔ ویجندر کے اس معاملے میں آنے سے ہریانہ پولیس بھی سرگرم ہوگئی ہے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کرائم برانچ کے ایس پی سطح کا ایک افسر اس معاملے میں پنجاب پولیس سے مسلسل رابطے میں ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے ویجندر کی فون بات چیت کی جانچ سے انکشاف ہوا ہے کہ وہ کہلو کے ساتھ رابطے میں تھا۔ یہاں پر دو باتیں ہیں ایک تو یہ کہ کیا ویجندر ڈرگس استعمال کرتے ہیں دوسرے کیا وہ ڈرگس اسمگلنگ میں بھی شامل ہے؟2008ء میں پیچنگ میں تانبے کا میڈل جیتنے کے بعد ویجندر کی زیادہ توجہ بالی ووڈ میں فلموں اور اشتہاروں ، ریئلٹی شوز پر زیادہ مرکوز ہوگئی اور وہ کافی وقت ممبئی میں رہے۔ ان پر گلیمر کاپورا بخار چڑھ گیا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس ڈرگس معاملے میں ان کا شامل ہونا ثابت ہوتا ہے۔ ابھی تک موصولہ اشاروں سے تو اتنا لگتا ہے ویجندر خود کبھی کبھی ڈرگس لیتے تھے۔

 (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!