نتیش کمار نے دکھایا بدعنوان افسروں سے نمٹنے کا طریقہ



Published On 7th September 2011
انل نریندر
بدعنوانی کے خلاف ملک گیر واویلے کے درمیان بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے ایتوار کو ایک مثال قائم کی ہے۔ انہوں نے غیر اخلاقی طریقے سے املاک اکٹھی کرنے والے ایک آئی اے ایس کیڈر کے سینئر افسر شیو شنکر ورما کا رکنپورہ میں بنے بنگلے کو ضبط کرلیا گیا ہے۔ حکومت نے اعلان کیا ہے کہ یہ بنگلہ سرکاری پراپرٹی ہے دیش کے لئے یہ پہلا موقعہ ہے کہ جب کسی ریاستی حکومت نے کسی افسر کی پراپرٹی کو ضبط کیا ہو۔ بہار کی این ڈی اے حکومت نے بدعنوانی کے ذریعے بنائی پراپرٹی کو ضبط کرنے کا قانون (بہار اسپیشل جوڈیشری بل 2009 ) میں بنایا تھا۔ دیش کے کسی صوبے میں ابھی تک ایسا قانون نہیں ہے۔ پٹنہ کے پنڈاافسر کے حکم پر ایتوار کو ایس ایس ورما کی رہائشگاہ پر قرقی کی کارروائی کی گئی۔ بنیادی طور سے لکھنؤ میں موہن لال گنج تھانہ علاقہ گرہا گاؤں کے باشندے ورما کے خلاف اسپیشل ویجی لنس یونٹ نے حیثیت سے زیادہ پراپرٹی بنانے کا مقدمہ درج کیا ہوا ہے۔ 6 جولائی2007 ء کو ایجنسی نے ان کے گھروں پر چھاپہ مارا تھا۔ صرف ان کے لاکر سے ہی 9 کلو سونا برآمد ہوا۔ اسپیشل ویجی لنس یونٹ نے اے ایس ورما پر 1.43 کروڑ روپے کی ناجائز کمائی کا مقدمہ درج کیا ہوا ہے۔ جانچ ایجنسی کو ورما کے خلاف3 جولائی 2007 ء سے آمدنی سے 68 لاکھ70 ہزار روپے زیادہ پراپرٹی رکھنے کی معلومات حاصل ہوئی تھیں۔ جانچ کے دوران 19 لاکھ 7 ہزار 990 روپے نقد،24854 امریکی ڈالر، 2214893 روپے کا گھریلو سامان، 355270 روپے کے زیورات ،8078596 روپے کا سونا، 27ہزار روپے مالیت کا ریوالور اور پٹنہ رائے بریلی میں 1 لاکھ68 ہزار روپے کی زمین ملی ہے۔
وزیر اعلی نتیش کمار نے کہا یہ بدعنوانی کے خلاف جاری جنگ کا ایک معمولی مرحلہ ہے۔ ہم نے ایسا سسٹم بنایا ہوا ہے کہ کوئی خواب میں بھی گڑ بڑی کرنے کے بارے میں نہیں سوچے گا۔ اسی معاملے سے ثابت ہوگیا ہے کہ کوئی غلط طریقے سے پراپرٹی کو کماتا ہے تو اسے چھپا نہیں سکتا۔ ایسی پراپرٹیوں کو ضبط کرکے ہم اسکول کھولیں گے اور اس کا عوامی مفاد میں استعمال ہوگا۔ آخر پیسہ تو جنتا کا ہی ہے۔ ابھی بہت سارے لوگ پائپ لائن میں ہیں، دیکھتے جائیے نگرانی کی اسپیشل عدالت سے الزام ثابت ہونے کے بعد اے ایس ورما نے ہائی کورٹ میں راحت کے لئے عرضی دائر کی لیکن وہاں کوئی فائدہ نہیں ہوا۔11 مئی 2011 ء کو نگرانی کے اسپیشل جج آر سی مشرا نے ریاستی حکومت کے اسپیشل عدلیہ ایکٹ 2009 ء کے سیکشن 13E کے تحت زمین قرقی کا فیصلہ سنایا تھا۔ 19 اگست2011 کو پٹنہ ہائی کورٹ نے اس پر اپنی مہر لگائی اور آخر کار ایتوار کو پٹنہ کے ضلع ڈنڈ ادھیکاری سنجے کمار سنگھ نے ورما کی قسمت کا فیصلہ کرتے ہوئے شرما کا پتھ رکنپورہ میں بنے بنگلے کو ضبط کرنے کے احکامات صادر کئے اور یہ پراپرٹی قرق ہوگئی۔ وزیر اعلی نتیش کمار اور ان کی این ڈی اے سرکار اس ٹھوس پہل کے لئے مبارکباد کی مستحق ہے۔ انہوں نے سارے دیش کو راستہ دکھا دیا ہے کہ کرپشن سے نمٹنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے۔
Anil Narendra, Bihar, Corruption, Daily Pratap, Nitish Kumar, Vir Arjun

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟