جہاں حادثہ ،وہ موساد کا گڑھ رہا ہے !

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے وزیر خارجہ سمیت 9 حکام کی ہیلی کاپٹر حادثہ میں موت تہران کے لئے ایک زبردست جھٹکا ہے ۔ابھی اس کے پیچھے کوئی سازش نہیں بتائی گئی ہے ۔لیکن غیر سرکار ی طورپر اسے اسرائیل اور امریکی سازش ہی بتایا جارہا ہے ۔ایران میں بھی کچھ لوگ رئیسی کے ایسے اچانک ہیلی کاپٹر حادثہ میں مارے جانے پر سوال اٹھ رہے ہیں ۔گزشتہ دنوں ایران اور اسرائیل کے درمیان لڑائی دیکھنے کو ملی تھی ۔پہلے سیریا میں ایران کے کمرشیل قونصل خانے پر ہوئے حملے کا الزام اسرائیل پر آیا ۔پھر جوابی کاروائی میں اپریل 2024 میں ایران نے اسرائیل پر ڈرون اور میزائل حملہ کیا ۔اس لڑائی کے درمیان جب رئیسی اور ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبدالحمید کی اچانک موت ہوئی تو کچھ لوگوں نے اسے عراق کی نگاہوں سے دیکھا ۔اور اس کے ساتھ اسرائیل کی طرف بھی اشارہ کیا۔اسرائیل نے اس کی تردید کی ہے ۔امریکہ کے وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ اس ہیلی کاپٹر کریش میں امریکہ کا کوئی رول نہیں تھا۔اس میں کوئی شبہہ نہیں کہ رئیسی ایک کٹر قسم کے آدمی تھے ۔وہیں چائی نیٹ نیوز ویب سائٹ میں ابراہیم رئیسی کے رویہ کی کہانی بیان کی گئی ہے ۔اور اس رپورٹ کو تہران کا قصائی عنوان نام دیا گیا ہے ۔ایک دوسری ویب سائٹ نے عنوان دیا ہے کہ” ایران کے سب سے بڑے نفرتی آدمی کی موت“اس اوپینین کے درمیان یہ لکھا گیا ہے کہ رئیسی کی موت پر کوئی سچا آنسو آنکھ سے نہیں گرے گا ۔حجاب کو لیکر کی گئی سختی کے سبب عورتیں رئیسی سے نفرت کرتی تھیں ۔رئیسی سال 1988 میں صدر بنے تھے اور اس خفیہ ٹرائیبنل میں شامل ہوئے جنہیں ڈیتھ کمیٹی کے نام سے جانا جاتا ہے ۔اس ٹریبونل نے کل کتنے سیاسی قیدیوں کو موت کی سزا دی اس کی تعداد تقریباً پانچ ہزار ہے جن میں مجموعی طور پر مرداور عورتیں شامل تھیں ۔پھانسی کے بعد سبھی کو نامعلوم جگہ پر خبروں میں مجموعی طور پر دفنا دیا گیا ۔صدر رئیسی کی موت کی جانچ کے نتیجے آنے باقی ہیں لیکن بڑا سوال حادثہ کی جگہ آذر بائیجان کو لیکر ہے ۔ایران کے پڑوسی دیش آذر بائیجان سے کشیدہ رشتے رہے ہیں ۔آذر بائیجان وسطی ایشیا کا واحد ایک مسلم دیش ہے جس کے اسرائیل کے ساتھ دوستانہ رشتے ہیں ۔رئیسی کا ہیلی کاپٹر آذر بائیجان میں جہاں کریش ہوا وہ پہاڑی والا گنجان علاقہ ہے ۔اسرائیل خفیہ ایجنسی نوشاد کا گڑھ ماناجاتا ہے یہاں پر موساد کے کئی خفیہ ایجنٹ سرگرم ہیں ۔پچھلے سال ایران نے آذر بائیجان میں رہ کر اسرائیل کے لئے جاسوسی کرنے کے الزام میں ایک خاتون سمیت 4 لوگوں کو پھانسی دی تھی ۔پھر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے علاوہ دو اور ہیلی کاپٹر تھے یعنی تین ہیلی کاپٹروں نے اڑان بھری تھی یہ کیسے ہوا یہ تین میں سے صرف ایک ہی ہیلی کاپٹر کریش ہوا اور باقی دونوں صحیح سلامت اتر گئے ؟ ایران میں جہاز رانی سیکٹر کا ریکارڈ خراب رہا ہے اس کے باوجود صدر رئیسی نے امریکہ کے 45 سال پرانے ویل ہیلی کاپٹر میں اڑان بھری ۔پابندیوں کے سبب ایران کو کل پرزے نہیں مل رہے تھے ۔سوال اٹھتا ہے کہ موجودہ موسم کے خراب ہونے کے باوجود پائلٹ نے پرانے ہیلی کاپٹر کیساتھ خطرہ مو ل لیکر اڑان بھری تھی ۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے رئیسی کو 150 کلو میٹر لمبی شاہراہ سے لے جایا بھی جاسکتا تھا۔رئیسی کی موت بھارت کے ناقابل فراموش نقصان ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!