آسٹریلیا نے ورلڈ کپ جیتا لیکن ٹیم انڈیا نے دل جیتا !

اس کرکٹ ورلڈ کپ میں ایک بار بھی ہار کا منھ نہ دیکھنے والی ٹیم انڈیا نے دیش واسیوں کے دل میں ورلڈ کپ کی امید کو یقین میں بدل دیا تھا مگر اتوار کو ہوئے فائنل میچ امید کے برعکس رہا ۔شروع کے میچوں میں ہار کو منھ دیکھنے والی آسٹریلیائی ٹیم نے بیشک کپ جیتا ہو مگر ٹورنمنٹ میں ٹیم انڈیا نے دل جیتا ۔مین آد دا ٹونمنٹ کا خطاب وراٹ کوہلی کو ملنا تو یہی بتاتا ہے میں کوئی کرکرٹ ایکس پرٹ نہیں ہوں لیکن میری رائے میں ٹورنمنٹ میں سارے میچ چیتنا ٹیم انڈیا کو بھاری پڑ گیا ۔اگر ایک دو میچ ہار جاتے تو شائد اور یقین اور توجہ سے کھیلتے آسٹریلیائی کھلاڑیوں نے 2 میچ ہار کر جیتنے کا فن سیکھ لیا اور ہم سارے میچ جیتکر بھی فائنل میں ہار گئے ورلڈ کپ سے پہلے ٹیم انڈیا کی پرفارمینس کو لیکر سبھات جتائے جا رہے تھے فلڈنگ سے لیکر بالنگ اور آل راﺅنڈر کھیلاڑیوں کی کمی پر سوال اٹھائے جا رہے تھے ۔حالانکہ ورلڈ کپ میں ایک کے بعد 10 میچ جیت کر ٹیم انڈیا نے بتا دیا کہ وہ سپر پاوور ہے ۔کچھ لوگوں کا خیال ہے اگر ےہ میچ وان کھڑے اسٹیڈیم میں ہوتا یا ایڈن گارڈن یا فروز شاہ کوٹلہ گراﺅنڈ میں ہوتا تو شائد ٹیم انڈیا کے ہاتھوں میں کپ ہوتا کیا ٹیم انڈیا کے سپورٹنگ اسٹاف نے پچ کو ٹھیک سے دیکھا نہیں ؟وانکھڑے ،ایڈن گارڈن اور فروز شاہ کوٹلا جانی پہچانی پچ تھیں جن کے باﺅنس اور ٹرن سے ٹیم انڈیا پوری طرح سے واقف تھی لیکن سیاست کے چلتے اسے ایک ایونٹ بنانے کے خاطر اسے نریندر مودی اسٹیڈیم میں رکھا گیا جہاں وزیراعظم اور وزیر داخلہ اور تمام اہم شخصتیں پہنچی تھیں کئی ماہرین خامیاں بتا رہے ہیں ۔بے شک روہت شرما نے اچھی شروعات کی ۔لیکن جس طرح سے لانگ شورٹ مارکر آﺅٹ ہوئے وہ مایوس کن تھی شبھمن گل تو آئے اور گئے کے ایل راہل نے اتنی سلو بیٹنگ کی جس سے بھارت اچھے سکور تک نہیں پہنچ سکا ایک میچ پہلے سینچوری بنانے والے سریش ائیر نے بہت ہی گندا شورٹ مارکر اپنی وکٹ گواں دی رشبھ پنت کے زخمی ہونے کی وجہ سے کے ایل راہل کو وکٹ کیپنگ کرنی پڑی اور بیشک انہوںنے پوری کوشش کی لیکن ریگولر وکٹ کیپر کی کمی بھاری پڑی فائنل میچ دیکھنے کے جنون کے سبب احمد آباد کے ہوٹل اور ہوائی جہاز کے ٹکٹ 30 گنا مہنگے ہو گئے کھیل کی دنیا میں فٹ بال کے بعد کرکٹ کا جنون سب سے زیادہ ہے کھیل میں ہار جیت تو ہوتی رہتی ہے ٹیم انڈیا نے اس ورلڈ کپ میں بہت شاندار پرفورمنس دی پورے دیش کو ان پر ناز ہے اتوار کو آسٹریلیا بہترین ٹیم سابت ہوئی اور انہوںنے میچ کو پروفیشنل طریقے سے کھیلا لگتا ہے کے انہوںنے احمد آباد پچ کو بہتر ڈھنگ سے پرکھ لیا تھا اور اسی وجہ سے انہوںنے پہلے گیند بازی کو چنا اس بار ٹیم انڈیا کے کپ جیتنے کی بہت امید تھی اور کروڑوں ہندوتانیوں کا دل ٹوٹ گیا۔وزیراعظم نریندر مودی اور آسٹریلیا کے نائب وزیراعظم رچرڈ مارلیس نے بھی اس میچ کا مذا لیا آئی سی سی کی جانب سے سبھی جیتنے والی ٹیموں کے کپتانوں کو بلانے کے سبب یہ موقع یادگار رہا مہیندر سنگھ دھونی کی غےر حاضری ضرور کھلی یہ انتہائی بدقسمت مرحلہ تھا کہ پہلا ورلڈ کپ چتانے والے کپتان کو نظر انداز کیا گےا یہ بتاتا ہے کے کرکٹ میں بھی کتنی سیاست آ گئی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!