نتن ےاہو کے خلاف غصہ کیوں بھڑک اٹھا!
اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو کے خلاف جہاں دنیا میں غصہ بڑھ رہا ہے وہیں ان کے اپنے ملک اسرائیل میں بھی ان کے خؒاف زبردست مظاہرے ہو رہے ہیں ان کے استعفیٰ کی مانگ یروشلم کی سڑکوں پر کی جا رہی ہے ۔کچھ اسرائیلیوں کا الزام ہے کے نتن یاہو نے اپنے سیاسی مفاد کے لئے اسرائیل کو اس جنگ میں جھونکا ہے تو کچھ کا کہنا ہے کہ اسرائیلیوں کا غصہ یرغمالوں کو چھڑانے میں ڈھیل کے خلاف ہے لوگ سڑکوں پر اترے ہوئے ہیں اور ان کا کہنا ہے اسرائیل میں اچانک حملوں سے ملک کو جھجھوڑ کر رکھ دیا ہے اور ساتھ ہی پوری دنیا بھی پریشان ہے اسرائیل اور حماس کی جنگ کی وجہ سے سینکڑوں اسائیلیوں کی موت ہو گئی ہے اور ابھی بھی 200 سے زیادہ لوگ حماس کے قبضے میں ہیں 1 مہینے سے زیادہ ہو گیا ہے جنگ جاری رہتے ہوئے ابھی تک اسرائیل ان یرغمالوں کو جھڑا نہیں پایا ہے اور یرغمال بنائے گئے لوگ اپنے گھر نہیں پہنچ پائے اس کو لیکر لوگوں میں کافی غصہ پایا جاتا ہے اسرائیل میں پچھلے کئی مہینوں سے عوام میں نراضگی چل رہی ہے ۔اس کی وجہ بنجامن نتن یاہو کا ایک فیصلہ ہے ۔وست مشرق میں جتنے بھی ملک ہیں ان میں سے کچھ ہی ہیں جہاں جمہوری نظام ہے ۔اسرائیل کی پہچان ایک جمہوری ملک کے طور پر ہوتی ہے ۔حالانکہ کچھ وقت سے اس کی جمہوری بنیاد ہلی ہوئی ہے وجہ یہ ہے کہ ملک میں آگ لگ گئی ہے لوگ سڑکوں پر اتر کر سرکار کے خلاف مظاہرے کرنے پر مجبور ہوئے ہیں ۔اسرائیل ملک کا رگبا ہماری نارتھ ایسٹ ریاست منی پور کے برابر ہے اگر آبادی کی بات کریں تو وہ منی پور سے 3 گنا زیادہ ہے ۔اسرائیل کی آبادی تقریباً93 لاکھ ہے لیکن ملک بھلے ہی چھوٹا ہو مگر مالی اور فوجی طاقت کے لحاظ سے بہت مظبوت ہے ایسے طاقتور خوش حال دیش میں ناراضگی کیوں؟وزیراعظم نتن یاہو سپریم کورٹ میں اصلاح کرنا چاہتے ہیں اس کے لئے وہ ایک بل کو پارلیمنٹ میں پاس کرایا گیا؟جنوری میں ہی نتن ہایو نے اشارہ کر دیا تھا کہ سپریم کورٹ میں اسلاح کی جائیگی اسے لیکر لوگوں میں غصہ بھوٹ گیا ہے اور تب سے ہی ملک میں احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں بل کے پاس ہونے کے بعد لوگ اور بھڑک گئے ۔شائد ہی کوئی ایسا شہر بچا ہو جہاں سرکار کے خلاف مظاہرے نہ ہوئے ہوں واضح ہو نتن یاہو سپریم کورٹ کو کمزور کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لئے پلان کے تحت ایک بل لایا جائے گا جس سے سپریم کورٹ کے اختیارات کو کم کیا جائے ۔اسرائیل میں سرکار کی طاقت بنام عدالت کی طاقت کا کھیل چل رہا ہے اسرائیلی سپریم کورٹ کے پاس سرکار کے فیصلوں کو پلٹنے کے اختیارات ہیں ۔سرکار کا کہنا ہے سپریم کورٹ میں تبدیلی کی ضرورت ہے کیوں کہ ججوں کے پاس منتخب ممبر پارلیمنٹ سے زیادہ طاقت ہے یہی وجہ ہے کہ سپریم کورٹ بار بار سرکار کے فیصلوں میں دخل اندازی کر رہی ہے ۔بل کے تحت 3 اہم اصلاحات ہونی ہیں قانون کے جائزہ لینا یا انہیں خارج کرنے کے سپریم کورٹ کے اختیارات کو کمزور کرنا اس کے لئے پارلیمنٹ میں ایک غےر معمولی اور بہت سے ایسے فیصلوں کو خارچ کرنے کی اختیار دینے کے سسٹم کو بنانا سپریم کورٹ سمیت عدالتوں میں کس جج کو مقرر کیا جائیگا اس کا فیصلہ کرنے کا حق حاصل کرنا یا آسان زبان میں کہیں کے سرکار کے پاس سارے اختیارات ہیں اور سپریم کورٹ محض ایک ادارہ ہے جو اسے قابو میں رکھتا ہے تاکہ دیش میں تانہ شاہی نہ بڑھے وہیں لوگوں کو لگتا ہے کہ اگر سپریم کورٹ کے اختیارات کم کئے گئے تو تانہ شاہی بڑھ جائیگی اسی کو لیکر اسرائیلی عوام وزیراعظم نتن یاہو کے خلاف سڑکوں پر اتری ہوئی ہے۔(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں