ضرورت مندوں کو مفت راشن ملتا رہے گا

بڑھتی مہنگائی کے دوران غریبوں کے لئے سرکار بڑی راحت لے کر آئی ہے ۔وزیراعظم نریندر مودی کی سربراہی میں ہوئی کیبنیٹ کمیٹی نے اب اس سال ستمبرتک اسی کروڑ آبادی کو مفت راشن دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔کورونا کی شروعا ت ہونے پر سال 2020اپریل میں غریبوں کو مفت راشن دینے کے لئے مودی سرکار نے پردھان منتری غریب کلیان اناج یوجنا کی شروعات کی تاکہ وبا کے دوران غریبوں کو غذا یقینی کی جاسکے ۔اس سال 31مارچ کو مفت راشن کی اس سکیم کی میعاد ختم ہونے والی تھی ۔مانا جا رہا تھا کہ یوکرین جنگ کی وجہ سے بڑھ رہی مہنگائی کو دیکھتے ہوئے سرکار نے غریبی سے جڑی انن یوجنا کوجاری رکھنے کا فیصلہ کیا تاکہ ان پراناج خریدنے کا مالی بوجھ نہ پڑے ۔اس سال اپریل سے ستمبر تک 80کروڑ جنتا کو مفت راشن دینے سے سرکار پر 80ہزار کروڑ روپے کا فاضل مالی بوجھ پڑے گا ۔اب تک ا س اسکیم کے تحت اپریل سے لے کر اور اس سال مارچ تک سرکار 2.60لاکھ کروڑ روپے کاخرچ اٹھا چکی ہے ۔اس کے تحت ہر شخص کو ماہانہ پانچ کلو راشن مفت ملتا رہے گا ۔یوپی سمیت چارریاستوں کے چناو¿ میں بھاجپا کو ملی شاندار جیت کا کریڈٹ دیہی علاقوں میں غریب کلیان انن یوجنا کا بھی فائدہ بھاجپا کو ملا ہے ۔یہ مانا جا رہا ہے مہنگائی کے سبب جو ناراضگی سرکار کے تئیں تھی اس اسکیم سے کم ہو گئی ۔اور مرکزی سرکار نے پھر اس اسکیم کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ۔حالانکہ اس وقت کورونا ختم ہو چکا ہے ۔کورونا کی وجہ سے لاک ڈاو¿ن کے وقت شروع ہوئی اس اسکیم کو پانچ بار بڑھایا گیا ۔جسے پورے دو سال ہو چکے ہیں اب چھٹی بار چھ مہینہ اور اس اسکیم کا فائدہ ملے گا ۔ویسے غریبوں کو راحت اور رعایت دینے کی اسکیمیں انہیں خود کفیل بنانے کو ٹارگیٹ کو ذہن میں رکھتے ہوئے چلائی جانی چاہیے ناکہ سیاسی فائدے کے مقصد سے کئی بار ایسی اسکیمیں غریبوں کے لئے بیساکھی بن کر رہ جاتی ہیں ۔کچھ لوگ اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کی کوشش کرنا چھوڑ دیتے ہیں ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟