سی بی آئی کے پاس ایک ہزار سے زیادہ معاملے اٹکے ہوئے !

مرکزی تفتیش بیورو (سی بی آئی )کے پاس جانچ کے لئے اٹکے پڑے ایک ہزار سے زیادہ معاملوں کا ذکر کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی نے کہا کہ انصاف میں دیری ہونا انصاف نہ ہونے کے برابر ہے ۔معاملوں کو دہائیوں تک لٹکایا نہیں جا سکتا۔کمیٹی نے سی بی آئی سے لٹکے پڑے معاملوں کو نپٹانے کے لئے ایک خاکہ تیار کرنے کو کہا ۔پرسنل ٹریننگ محکمہ کی گرانٹ مانگوں (2022-23) پر بحث کے دوران پرسنل و پبلک شکایات و سسٹم پر بنی شعبہ ذاتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹنی نے پارلیمنٹ میں اپنی رپورٹ رکھی جس میں کہاگیا ہے کہ لٹکے معاملوں کے سوال پر سی بی آئی نے ایک تحریری جواب میں بتایا کہ سال 31جنوری کو 225کیسز کی جانچ التوا میں ہے جن میں سے 66معاملے سال بھر سے زیادہ سے لٹکے ہوئے ہیں اس سے لگتا ہے کہ اگر انسانی سمجھداری اور انصاف کی ضرورت پر توجہ دی جائے تو لٹکے ہوئے کیسز کو زوردار طریقہ سے کم کیا جا سکتا ہے ۔کمیٹی نے سفارش کی تھی کہ سی بی آئی پر انحصار کم کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے ۔پولیس پر انحصار سے زیادہ فائدہ ہو سکتا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!