دہلی پولیس کی قربانی و وقف کا کوئی مول نہیں!

دیش کی آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت دہلی پولیس کے یوم تاسیس کے 75ویں برس پر منائی گئی تقریب میں مہمان خصوصی مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دہلی پولیس پریڈ کی سلامی لی اور پریڈ کا معائنہ کیا ۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہر پولیس ملازم کے سامنے پہلی چنوتی اپنی خوشیا ں لٹاکر ہماری اور آپ کی خوشیا ں بنائے رکھنے کی ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ پولیس ملازم ہمیشہ سماج میں اپنے نظام بنائے رکھنے میں اپنی پوری زندگی وقف کر دیتے ہیں ۔ پولیس ملازم کی قربانی ،خود کو وقف کرنے اور اس کی فرض ایمانداری کی کوئی مول سے نہیں پرکھا جاسکتا۔اس موقع پر امت شاہ نے کووڈ 19-وبا کے دوران دہلی پولیس کے جوانوں نے فرنٹ لائن پر کھڑے ہوکر لوگوں کی خدمت کی ہے۔ لوگوں کو اسپتال میں بھرتی کرایا ہو یا ان کے گھر آکسیجن سلینڈر پہونچا یا ہو وہ کبھی پیچھے نہیں رہے ۔یہاں تک کہ دہلی پولیس کے جوانوں نے لاشوں کا انتم سنسکار بھی کیا ۔ اس دوران 79جوانوں نے نا گذیں حالات میں اپنی جان تک کہ قربانی دے دی۔مر کزی وزیر داخلہ نے شہید جوانوں کو شردھانجلی پیش کی اور کہا کہ دہلی پولیس نے ناتھ ایسٹ دہلی میں دنگو کے دوران قابل تحسین کاروائی کی ہے ۔ خاص طور سے فساد کی منصفانہ اور سختی سے جانچ کیلئے میں دہلی پولیس کو بدھائی دیتا ہوں ۔ انہوں نے دہلی پولیس کو اگلے پانچ سال 25سال کے اچھے مقاصد کے اصول کیلئے باقاعدہ روڈ میپ تیا ر کرنے کی نصیحت دی ۔بتادیں کہ 16فرروی کو دہلی پولیس کے یوم تاسیس کے 75ویں برس میں انٹر ہو گئی ہے ۔دہلی پولیس کمشنر راکیش استھانہ نے اس موقع پر کہا کہ 1948میںدہلی پولیس آزاد پولیس فور س کی شکل میں وجود میں آئی تھی ۔75برسوں کے ساتھ دہلی پولیس نے پولیسنگ کے مختلف سیکٹر میں اپنی صلاحیت کو ثابت کیا ۔ اس موقع پر امت شاہ نے سات پولیس بلڈنگ پروجیکٹ کا افتتاح کیا ۔ اس کے علاوہ دہلی پولیس کمشنر راکیش استھا نہ نے ای-نیوز لیٹر قصہ خاکی کا لانچ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی پولیس میں اس برس پانچ ہزار جوانوں کو پروموشن ملا ہے۔اور اس کے علاوہ 48جوانوں کو آو¿ٹ آف ٹرم پروموشن ملاہے ۔ اور 45جوانوں کو غیر معمولی کام کیلئے نوازا گیاہے۔ دہلی پولیس نے بلا شبہ دہلی کے شہریوں کو محفوظ رکھنے میں لائق تحسین کام کیاہے۔راجدھانی دہلی ہونے کے سبب آئے دن کوئی نہ کوئی خطرہ بنا رہتا ہے۔حال ہی میں دہشت گردوں پلان کو دہلی پولیس نے ناکام کیا ہے۔ ان کی خدمت کا کوئی مول نہیں ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!