ہر شہر ی کے بنیادی حقوق کی حفاظت کریں گے !
سپریم کورٹ نے کرناٹک کے حجاب تنازعہ میں دخل دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اسے قومی سطح پر طول نہ دینا چاہئے ۔ بڑی عدالت نے ہر شہری کے بنیاد اختیارات کی حفاظت کا بھروسہ دیتے ہوئے مفاد عامہ کی عرضی پر یہ نصیحت دی کہ تنازعہ کو قومی سطح پر پھیلا نا نہیں چاہیے ۔اگر کسی شہری کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو عدالت مناسب وقت پر دخل دے گی ۔ چیف جسٹس این وی رمن کی سربراہی والی بنچ نے کرناٹک ہائی کورٹ کے انترم حکم کو چیلنج کرنے والی عرضی پر سماعت کررہی تھی ۔ جس میں حکم پر روک لگانے کی درخواست کی گئی تھی ۔عرضی گزار کے وکیل سے بنچ نے اس مسئلے کو قومی سطح پر لانا نا منا سب ہے؟ کسی کے آئینی حقوق کی خلا ف ورزی ہوتی ہے تو اس میں مداخلت کریںگے ۔ اس پر وکیل دیو دت نے کہا کہ عدالت نے طلبہ کو مذہبی پہچان دکھانے سے روک دیا اس مطلب آئین دفعہ 25کو معطل کرنا ہے ۔اس کے دور رس اثرات ہوںگے مساجد ،مدارس کے ڈاکٹر جے ہلی فیڈریشن ووقف ادارے نے اپنے رول کے بارے میں دلیل دی اور قطعی حکم نے مسلم اورغیر مسلم طالبات میں فرق کرکے سیدھے سیکولرزم پر حملہ کیا ہے ۔یہ آئین کی بنیادی ڈھا چے کا حصہ ہے۔چیف جسٹس نے بچا و¿ اور دفاع کے وکیل سے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے ۔سبھی شہریوں کے آئینی حقوق کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں