مہاراشٹر سرکار کے دوسرے وزیر گرفتار!

منی لانڈرنگ کیس میں پکڑے گئے نواب ملک مہارشٹر سرکار کے دوسرے وزیر ہیں جنہیں ای ڈی نے گرفتار کیا ہے اس سے پہلے سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ کی گرفتاری ہو چکی ہے ۔دونوں ہی وزیر این سی پی کوٹے کے ہیں۔ انڈر ورلڈ ڈون داو¿د ابراہیم اور ان کے گرگوں کی سرگرمیوں سے جوڑے منی لانڈرنگ معاملے میں ای ڈی نے بدھ کو نواب ملک کو صبح چھ بجے ان کے گھر سے اٹھایا اور صبح آٹھ بجے سے چھ گھنٹے چلی پوچھ گچھ کے بعد دو پہر قریب 3بجے انہیں گرفتار کیا گیا ۔ اسپیشل عدالت نے ملک کو 3مارچ تک جوڈیشل حراست میں لے لیا ہے۔ واضح ہو کہ ای ڈی کی ایک ٹیم نواب ملک کے گھر پہونچی اورانہیں ساتھ لے گئی ۔ای ڈی حکام نے کچھ دستاویز بھی ضبط کئے اس دوران ای ڈی کی گاڑی میں جاتے ہوئے نواب ملک نے وہاں موجود لوگوں سے کہا کہ ہم آخری دم تک لڑیں گے اور جیتیں گے ۔اور سب کو بے نقاب کریں گے ۔ وہیں ای ڈی حکام نے بتایا کہ منی لانڈرنگ قانون کے تحت ملک کا بیان درج کیا گیا اور وہ پوچھ تاچھ میں تعاون نہیں دے رہے تھے ۔ اس لئے گرفتار کیا گیا نواب ملک این سی بی ممبئی زون کے ڈائریکٹر ثمیر وانکھڑے کے خلاف الزامات کے بعد پچھلے کچھ مہینوں سے سرخیوں میں تھے ۔ سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ کے بعد ملک ایم سی بی کے دوسرے بڑے نیتا ہیں جن پر شکنجہ کسا گیا ہے۔ یہ گرفتا ری مخلوط حکومت کیلئے بڑا جھٹکا ہے ۔ای ڈی نے اسی مہینے یو اے پی اے کے تحت ڈی کمپنی کے خلاف نیا مقدمہ درج کیاہے ۔ ای ڈی 15فروری کو ممبئی کے جگہ چھاپہ ماری کر داو¿د کے کچھ گرگوں کے پوچھ تاچھ کر رہی تھی ۔پانچ دن پہلے داو¿د کے بھائی اقبال کاسکر کے ٹھانے جیل سے گرفتاری اسی کڑی کا حصہ ہے جس کے تحت اب نواب ملک کو گرفتار کیا گیا ہے۔ان پر داو¿و کے قریبی لوگوں سے بازار سے کم دام پر زمین خریدنے کا الزام ہے ۔حالاںکہ این سی پی نے بغیر پہلے کسی نوٹس کے وزیر کی گرفتاری پر سوال اٹھائے ہیں۔کہا یہ بھی جا رہا ہے کہ کچھ بڑے لوگوں سے جوڑے سنسنی خیز انکشاف کرنے ،مرکزی سرکار پر سینٹرل ایجنسیوں کے بے جااستعمال کا الزام لگانے اور این سی پی کے زونل ڈائریکٹر ثمیر وانکھڑے جس میں شاہ رخ خان کے بیٹے کو گرفتار کیا تھا کے خلاف ٹویٹ کرنے کی قیمت نواب ملک کو چکانی پڑی ہے۔ بے شک ان کے سامنے عدالت میں خود کو بے قصور ثابت کرنے کاراستہ کھلا ہے لیکن سچ یہ ہے کہ ملک پر لگے الزاما ت بے حد سنگین ہیں ۔اور اب وہ لمبی قانونی لڑائی میں الجھ گئے ہیںان پر وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا بھی اخلاقی دباو¿ ہے ۔ ظاہر ہے اس واقعے سے ادھو ٹھاکرے کی قیا دت والی سرکار 2019میں اقتدار میں آئی تھی ،کیلئے مشکلیں بڑھ گئیں ہیں ۔ این سی پی نے کہا کہ نواب ملک وزیر کے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیں گے ۔ پارٹی نیتا چھگن بھجبل نے کہا کہ صر ف الزام سے استعفی ٰ کا سوال نہیں اٹھتا ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟