رافیل سودے کیلئے دی گئی تھی دلالی !

فرانس کی تفتیشی میگزین میڈیا پارٹ نے نئے سرے سے دعویٰ کیا ہے کہ فرانسیسی جنگی جہاز کمپنی ڈسالٹ ایویشن نے بھار ت سے رافیل جنگی سودا حاصل کر نے کیلئے ایک بیچولیے کو کم سے کم 75لاکھ یو رو (65کروڑ)روپے دیے تھے میگزین نے اپنی چھان بین میں پایا کہ دلا ل کو یہ ادائے گی سال 2007-12کی میعاد میں ماریسش میں کی گئی اس وقت مر کز میں کانگریس کی یو پی اے سرکار تھی ۔ فریچ پورٹل میڈیا کی رپورٹ کے بعد ایک بار پھر رافیل جنگی جہاز کی خرید میں مبینہ کرپشن کا اشو گرما گیا ۔ کانگریس نے جہاں مودی سرکا ر پر حملہ بولا ہے وہیں بھاجپا نے یو پی اے سرکار پر سوال اٹھائے ہیں ۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے سوال کیا رافیل کا 526کروڑ کا سودا 1600کروڑ روپے بغیر ٹنڈر سے کیوں کیا گیا اب سرکار آپریشن لیپا پوتی چلا رہی ہے ۔ گھوٹالے پر پر دہ ڈالنے کیلئے سی بی آئی - ای ڈی کے درمیان سانٹھ گانٹھ ہو گئی ہے ۔ ہماری مانگ ہے کہ سرکا رجوائنٹ مارلیمانی کمیٹی سے جانچ کروائے وہیں بھاجپا کے ترجمان سمبت پاترا نے کہا کہ رافیل سودے میں کمیشن کا کھیل 2007سے 2012کے درمیا ن ہو تب دیش میں کس کی سرکا رتھی ؟ راہل گاندھی اس کا جواب دیں ۔ انڈین نیشنل کانگریس یعنی آئی این ڈی کا نام آئی نیڈ کمیشن کر دیا جانا چاہئے پاتر ا کا کہنا ہے کہ سونیا گاندھی ، راہل گاندھی ، پرینکا واڈرا وغیرہ سبھی کہتے ہیں کہ انہیں کمیشن چاہئے ۔ کانگریس کا سوال کہ آدھی رات سی بی آئی میں تختہ پلٹ کیوں؟ ملزم سوزین گپتا سے رافیل ڈیل سے جوڑے اہم دستاویز بر آمد ہونے کے باوجود سرکار نے اس کے رول کی جانچ کیوں نہیںکر وائی ۔2018میں اسی معاملے کو دبانے کیلئے سی بی آئی میں تختہ پلٹ کیا گیا جولائی 2015میں سر کاری سمجھوتے کو زور دینے کے باوجود 2016میں حکومت کی جانب سے کرپشن مخالف سیل کو کیوں ہٹا یا گیا؟ایئر فورس سے صلاح مشورہ کئے بغیر جہازوں کی تعداد 126سے گھٹا کر 76کیوں کی گئی ؟بھاجپا نے حملہ کر تے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کو اس میں کچھ غلط نہیں ملا رپور ٹ میں 2007سے 2012کے درمیا ن رشوت دینے کا ذکر ہے تب حکومت یو پی اے کی تھی اس وقت رافیل سودا اس لئے نہیں ہو ا کیوں کہ کانگریس دلالی کی رقم سے مطمئن نہیں تھی راہل گاندھی جواب دیں کہ رافیل کو لیکر غلط فہمی پھیلانے کی کوشش آ پ نے اور آ پ کی پارٹی نے اتنے برسوں تک کیوں کی؟دلال سریش گپتا کا نام رافیل معاملے میں سامنے آیا تھا ۔ وہ وی وی آئی پی جہاز خریدیں جانے والے معاملے میں بھی ملزم تھا سپریم کورٹ اور سی اے جی نے مودی سرکا ر کے رافیل سودے کی تفصیلا ت کو دیکھا ہے اور اس میں کچھ بھی غلط نہیں پایا ۔ کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی نے ٹویٹ کر تے ہو ئے کہا کہ سر کار کا کرپشن سامنے آ چکا ہے لیکن سرکار جے پی سی سے جانچ سے کیوں ڈر رہی ہے ؟ ہماری مانگ کیا غلط ہے ؟مودی سرکار رافیل سودے میں کرپشن ،رشوت اور ملی بھگت کو دبانے کیلئے لیپا پوتی میں لگی ہوئی ہے اور معاملے کو رفا دفا کر نے کی کاروائی مہم ایک بار پھر اجاگر ہو چکی ہے ۔ رافیل سودے پر پردہ ڈالنے سے مودی سرکار سی بی آئی -ای ڈی کے درمیان مشتبہ سانٹھ گانٹھ کا پتہ چلتا ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!