ڈرگس کی اسمگلنگ سے نارکو ٹیریرزم کو بڑھاوا!

دہشت گردی فنڈنگ کے سارے ذرائع آہستہ آہستہ بند ہوتے جارہے ہیں ۔حوالات سے پیسوں کو ٹرانسفر کرنے میں ماہر پاکستان کو اب اپنی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو چلانے کے لئے بھارت میں پیسہ بھیجنے میں دکت آرہی ہے ایسے میںبھارت میں دہشت گردی کو فروغ دینے کے لئے پڑوسی دیش کی خطرناک جاسوسی ایجنسی آئی ایس آئی نے نارکو ٹیریریزم کا سہارا لینا شروع کر دیا ہے اس کے پیچھے دوہری سازش ہے ۔پیسہ اکٹھا کرکے دیش میں دہشت گردی پھیلائی جائے گی اور نشہ دے کر نوجوان پیڑی کو تباہی کے راستہ پر بھیجا جائیگا ۔دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے اسی ماہ اس سازش کو بے نقاب کرکے کشمیر سے تین اور خالستان حمایتی دو دہشت گردوں کو دبوچہ ہے یہ بات ان آتنکیوں سے پوچھ گچھ میں سامنے آئی ہے ۔کہ ڈرگس سے پیسہ اکٹھا کرنے کا کھیل پاکستان مقبوضة کشمیر پی او کے میں چل رہا ہے ۔یہ پیسہ دیش میں دہشت گردی کو بڑھاوا دینے میں استعمال کیا جانا تھا نشہ افغانستان میں تیار کیا جاتا ہے ۔وہاں سے اسے پاکستان اور پھر پی او کے لایا جاتا ہے وہاں سے کشمیر کے راستے پنجاب اور دیش کے دوسرے علاقوں میں بھیجا جارہا ہے ۔دہلی پولیس کے سینئر حکام نے بتایا 7دسمبر کوپکڑے گئے گرجیت سنگھ عرف بھورا ،شبیر احمد ،محمد یعقوب پٹھان اور ریاض نے یہ انکشاف کیا ہے ان کی سازش ہندو اور رائٹ ونک کے نیتاو¿ں کا قتل کرنا تھا ۔اس کے لئے تین کشمیری آتنکی دو کلو ہیروئین اور کچھ نقدی دہلی میں خالستان حمایتی دہشت گردوں کو دینے آئے تھے آئی ایس آئی نارکو ٹیریریزم کے ذریعے بھارت میں دہشت گردی کا پیڑ دوبارہ ہرا کرنا چاہتا ہے ۔پنجاب میں خالستان حمایتیوں کی مدد کرنے کے لئے انہیں ہیروئن اور دوسری ڈرگس مہیا کرا کر پھر سے دہشت گردی کو سرگرم کرنے کی کوشش ہے ۔اس سازش کا انکشاف ہونے کے بعد دہلی پولیس اور چوکنی ہے ۔اسپیشل سیل کے پولیس ڈپٹی کمشنر پرمود سنگھ کشواہا نے بتایا دہلی پولیس نے نارکو ٹیریرزم کے پہلے معاملے کا خلاصہ کیا ہے ۔ اور دوسری ایجنسیاں بھی اس کے خلاف مسلسل کاروائی میں لگی رہتی ہیں ۔انہوں نے کئی ماہ کے دوران ایک ہزار کروڑ روپے سے بھی زیادہ کی ہیروئین ضبط کی ہے ۔تازہ تین بار کی کاروائی نے این سی بی نے 160کلو ہیروئن پکڑی ۔راجدھانی سے اس سال 844نشہ اسمگلروں کو دہلی پولیس نے گرفتار کیا اس نے 695معاملے بھی درج کئے ہیں ۔اس میں نارگو ٹیریریزم کا ایک ہی معاملہ تھا اس سازش کا ہر حالت میں پردہ فاش ہونا چاہیے اور اس کو روکنے کی ہر ممکن کاروائی سخت کرنے کی ضرورت ہے ۔این آئی اے سمیت سبھی متاثرہ ریاستوں کی خفیہ ایجنسیوں پولیس اس پر خاص دھیان دے رہی ہے آتنک واد کو بڑھاوا دینے کے ساتھ ساتھ ہمارے نوجوانوں میں بھی نشہ کی عادت بڑھانے کے لئے آئی ایس آئی کی بہت خطرناک چال ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!