پی ایم وزراءکو پہلے ٹیکہ لگوانے سے بڑھے گا بھروسہ !

کورونا ویکسین کو لیکر بھی کھینچ تان شروع ہوچکی ہے مرکزی سرکار کے ذریعے دہلی اور مغربی بنگال میں مفت ویکسینیشن پر رائے پور میں وزیر اعلیٰ بھوپیش بھگیل نے دیگر ریاستوں کے لوگوں کا بھی معاملہ اٹھا یا ان کا کہنا تھا مرکزی سرکار دیش کے صرف تین کروڑ لوگوں کو ہی کورونا ویکسین کا ٹیکہ لگانے کی بات کر رہی ہے دیش میں 135کروڑ لوگوں میں سے صرف 3کروڑ کو ہی ویکسین لگے گی اس کو لیکر ناراضگی ہے کہ 132کروڑ لوگ کہا جائیں گے ؟مرکزی حکومت کو اس بارے میں صفائی دینی چاہئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیروں کو پہلے ٹیکہ لگوانے سے ہی ویکسین کا بھروسہ اور جنتا میں اس کے طئیں بھروسہ بڑھے گا مرکزی کیبنیٹ میں 70وزیر ہیں پہلے فیس میں کیبنیٹ کو ویکسین لگوا کر دیش کی جنتا کے سامنے مثال پیش کرنی چاہئے کیونکہ بیرونی ممالک میں کئی وزراءاعظم اور سرکار کے سربراہ مملکت نے سب سے پہلے ٹیکہ لگا کر مثال پیش کی ہے حالانکہ پی ایم کے اس بیان پر بھی وزیر اعلیٰ بگھیل نے عدم اتفاق ظاہر کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پہلے ہیلتھ ورکروں کو ویکسین لگنی چاہئے پی ایم چاہتے ہیں کہ پہلے فرنٹ لائن ویرئرس کو پہلے ویکسین لگے ورنہ اسکے لئے نیتاو¿ں کی قطار لگ جائے گی اگر ریاست میں ہیں تو وزیر اعلیٰ سے لیکر ان کی پوری کیبنٹ ٹیکہ لگوائیں ۔یہ عوام کی ڈیمانڈ ہے کہ پہلے کورونا کی زد میں آئے لوگوں کو ویکسین لگانے کی بات ہورہی ہے یہ سبھی باتیں اپنی جگہ صحیح ہیں اس سے پہلے ریاست کے وزیرصحت نے فیس 3میں ٹیسٹ کے بغیر کے ویکسین کے استعمال پر سوال کھڑے کئے تھے بغیر ٹسٹ کے ریاست کو ویکسین کی سپلائی نہ کی جائے مقرر آئینی تقاضوں کو توڑتے ہوئے ٹیسٹ سے پہلے ویکسینیشن کی جلد بازی کرنا مناسب نہیں مانا تھا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!