واشنگٹن کی قعلے بندی !
امریکی راجدھانی واشنگٹن میں مظاہروں کے اندیشے کے پیش نظر ڈیفنس حکام نے اور فوجیوں کو بھیجنے کی مانگ کی تھی اس کے بعد بڑی تعداد میں فوجی مختلف صوبوں سے بسوں اور جہازوں کے ذریعے واشنگٹن اگئے یہیں اور یہ ایک طرح سے چھاونی میں تبدیل ہوگئی ہے یہ کل جو بائیڈن نئے صدر کا حلف سنبھالیں گے جا بائیڈن کے حلف لینے سے پہلے مظاہروں کے اندیشے کو دیکھتے ہوئے فوج کے حکام نے ریاست کے گورنروں سے نیشنل گارڈ جوانوں کو بھیجنے کی اپیل کی تھی تاکہ اس شہر کے زیادہ تر حصے میں حلف برداری سے پہلے لاک ڈاو¿ن لگایا جاسکے غور طلب ہے کہ 6جنوری کو امریکی پارلیمنٹ ہاو¿س کیپٹل ہل پر بھیڑنے دھاوہ بول دیا تھا اس واردات کو دیکھتے ہوئے اندیشہ ظاہر کیا گیا کہ شدت پسند گروپ شہر کو اپنا نشانہ بنا سکتے ہیں اور مسلہ گھس پیٹھے آسکتے ہیں اور اپنے دھماکو سامان نصب کردیںواشنگٹن میں 25ہزار سے زیادہ فوجیوں کو حلف بردار ی تقریر کی جگہ کے آس پاس کے علاقوں میں تعینات کردیا گیا ہے حکام کے مطابق پارلیمنٹ کے آس پاس بنے گھروں کی چھتوں پر 7ہزار فوجی میری لینڈ میں جوائنٹ بیسڈ انڈروج پر لگائے گئے ہیںاور کئی ہزار فوجی بسوں اور فوج کے ٹرکوں میں تیار رکھے گئے ھیں ایف بی آئی نے بھی حلف بردار ی تقریر کے دوران سبھی ریاستوں کی اسمبلی عمارتوں میں پر تشدد حملوں کا اندیشہ ظاہر کیا ہے اس لئے وہاں کی تمام راجدھانیوںمیں بھی مسلہ فوجیوں کو طینات کیا گیا ہے ۔ واشنگٹن میں پولس نے امریکہ پارلیمنٹ عمارت کیپٹل ہل کے قریب ایک جانچ کے دوران ایک شخص کے پاس ایک دستی بندوق اور پچاس راونڈ گولیاں بر آمد کی ہیں اور اسے گرفتار کرلیا ہے ۔ اس کی گرفتاری سے سیکورٹی ایجنسیاں امکانی تخریب کاری کے اندیشے کے پیش نظر الرٹ پر ہیں اور چپے چپے پر نگرانی کر رہی ہیں ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں