ارنب گوسوامی تنازع اور عمران خان!
ریبلک ٹی وی نیٹورک کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی اور بارک کے سابق سی ای او پارتھو کے درمیان ہوئی مبینہ واٹس ایپ چیٹ کے افشا ہونے کے تنازع اب پاکستان تک پہونچ گیا ہے ارنب گوسوامی کے مبینہ چیٹ میں پلوامہ حملے اور بالاکوٹ ایئر اسٹرائیک کا ذکر کیا گیا ہے ان چیٹ سے کے اسکرین سارٹ وائرل ہونے کے بعد کئی حلقوں میں سوال اٹھائے جارہے ہیں کہ پلوامہ حملے اور بالا کوٹ پر بھارت کی سرجیکل اسٹرائیک کی جانکاری ارنب گوسوامی کو پہلے سے کیسے پتہ چلی تھی ؟سوشل میڈیا پر انب کے حمایتی اور مخالف دونوں اپنے اپنے خیالات رکھ رہے ہیں ۔ کانگریس نے بھی اس معاملے پر اپنا بیان جاری کیا ہے بحث اس وقت تیز ہوگئی جب پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بھی اس معاملے کو لیکر ایک کے بعد ایک ٹویٹ کئے جس میں انہوں نے لکھا ہے ،2019میں مینے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں کہا تھا کہ کیسے بھارت کی فاسسٹ وادی مودی سرکار نے بالا کوٹ کا استعمال اپنے چناوی فائدوں کے لئے کیا تھا ایک ہندوستانی صحافی جسے جنگ کی بھڑکیلی زبان بولنے کا شوق ہے بات چیت نے مودی سرکار اورہندوستانی میڈیا کے درمیان بنے ہوئے غلط طریقے سے معاملے کو بیان کر دیا ہے اپنے اگلے ٹویٹ میں عمران خان نے لکھا کہ اس کی وجہ سے ایک خطرناک فوجی ہمت کی حالات پیدا کئے گئے تاکہ عام چناو¿ جیتا جائے اس سے پورے علاقے میں عدم استحکام پیدا کرنے کے مضر نتائج کو نظر انداز کردیا گیا پاکستان نے بالاکوٹ معاملے میں ایک ذمہ دارانہ اور متوازن رد عمل ظاہر کیا تھا اور اس طرح سے اس نے ایک بڑے بہران کو کھڑا ہونے سے روک دیا عمران نے اپنے اگلے ٹویٹ میں لکھا ہے بھارت کا پاکستان میں دہشت گردی کو بڑھاوا دینا ،ہندوستانی قبضے والے جموں کشمیر میں اس کی زیادتیاں اور ہمارے خلاف پندرہ سال سے جاری غلط پرو پیگنڈہ کی مہم میں سب برباد ہوگئے اب بھارت کی خود کی میڈیا اس گٹھ جوڑ کی جانکاری دے رہے ہیں اس سے ہمارا نیکلویئائی کفیل پورا خطہ ایک ایسی جنگ میں پھنس سکتا ہے سجسے برداشت کرپانا ممکن نہیں ہوگا اپنے آخری ٹویٹ میں پاکستان وزیر اعظم نے کہا میں دوہرانا چاہتا ہوں کہ میری سرکار بھارت پاکستان کے خلاف جاری سازشوں اور مودی سرکار فاسی ازم کا پردہ فاش کرنا جاری رکھے گی۔بین الاقوامی برادری کو بھارت کے اس بے ضمیر ،اور فوجی ایجنڈے کو روکنا ہوگا یعنی مودی سرکار اس پورے علاقے کو ایسے تنازع میں جھونک دے گی جہاں سے اس پر قابو پانا ممکن نہیں رہ جائے گا۔ اتوار کو کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ ممبئی پولس کہ چارج سیٹ میں جو واٹس ایپ چیٹ سامنے آئی ہیں اس سے قومی سلامتی کو لیکر سنگین سوال کھڑے ہوتے ہیں ۔کس طرح سے مالی خرد برد ہوئی بڑے عہدے پر بیٹھے کون سے لوگ شامل تھے اور کیسے ججوں کو کھریدنے کی بات ہوئی اور کیبنٹ میں کون سا ایم پی کس سے ملے گا اس کا فیصلہ ایک جنرلسٹ کا ذریعے کیا گیا ساری باتیں ممبئی پولس کی چارج سیٹ ایک ہزار صفحات کی ہے ہم اس کی اسٹڈی کر رہے ہیں ان چیٹس کے افشاں ہونے کے بعد ریپبلک ٹی وی میڈیا نے ایک مفصل بیان جاری کیا جس میں اس نے پاکستان کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ریپبلک میڈیا نیٹ ورک کے چیف ایڈیٹر ارنب گوسوامی نے پندرہ سال سے پاکستان اور آئی ایس آئی کی سازشوں کو پردہ فاش کیا ہے تفتیشی رپورٹنگ اسٹنگ آپریشن اور حقیقت پر مبنی جانکاری کے ساتھ پوری دنیا کے سامنے یہ صاف کردیا تھا کہ پاکستان دہشت گردی گروپوں کو اسپونسر کرتا ہے مدد اور سرپرستی دیتا ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں