پاک فوج اور سندھ پولس آمنے سامنے !
پاکستان کے صوبہ سندھ کی پولس نے پاکستانی فوج کے من مانے قدم کے خلاف بغاوت کردی ہے ۔ اور حالات اتنے خراب ہوگئے ہیں کہ سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کو سینئر افسروں سے حالات کا جائزہ لینا پڑا اور یقین دلایا کہ اس مشکل گھڑی میں ان کی سرکار پولس کے ساتھ ہے اس ملاقات میں سندھ کے انسپیکٹر جنرل پولس مشتاق چہر بھی شامل ہوئے ۔ یہ معاملہ ان سے ہی جڑاہے دراصل 18اکتوبر کو کراچی میں اپوزیشن کے مہا گٹھ بندھن پی ڈی ایم نے دوسری بڑی ریلی کی تھی ۔ اس درمیان رات کو ہی کراچی پولس نے مریم نواز کے تئیں کیپٹن ریٹائرڈمحمد صفدر کو گرفتا ر کیا تھا ۔ اپوزیشن اور میڈیا نے الزام لگایا تھا پاک فوج کے افسران نے سندھ کے آئی جی مشتاق کو اگوا کرلیا تھا اور ان کا فون بھی بند کردیا گیا اور اس افسوس ناک واقعہ سے سندھ کے سبھی اعلیٰ افسران کے اند ر ناراضگی پیدا کردی ہے ۔ غور طلب ہے صبح سندھ میں بلاول بھٹو کی پارٹی پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت ہے ایسے میں ان پر سوال اٹھے وہیں بلاول نے ایک ٹیوٹ کرکے اس واقعے پر فوج اور پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے صفدر کی گرفتاری کو لیکر سوال پوچھا گیا تو بلاول کا کہنا تھا یہ ایک سازش ہے ۔ جانچ ایجنسیوں نے ہمیں اندھیرے میں رکھا مریم نواز نے کہا کہ وہ صوبہ سندھ پولس کے ساتھ کھڑی ہیں۔ اور ان کے افسر کے خلاف جو کاروائی کی گئی ہے اس کو عمران سرکار سے اٹھایا جائے گا چونکہ فوج انہیں کے ماتحت کام کرتی ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں