پھر پورے یوروپ میں پھیلنے لگا وائرس انفیکشن !
کیا سردیوں کے آنے پر کورونا وائرس کی ایک اور خطرناک شکل دیکھنے کو ملے گی ؟کیا دنیا کو اس وائرس کی دوسر ی لہر کا سامنہ کرنا پڑے گا؟کورونا وائرس کی دوا کب تک آئے گی کتنے لوگوں کو ملے گی؟یہ کچھ ایسے سوال ہیں جن کا کوئی پختہ جواب ابھی نہیں ہے پچھلے تین سال سے چین سے شوع ہوئی کورونا وباءنے پوری دنیا کو ٹھپ کردیا تھا اب ایک بار پھردوسری کورونا لہر کا اندیشہ بڑھ گیا ہے یوروپ میں انفیکشن کے نئے مریضوں میں تیزی آئی ہے جس کی وجہ سے پھر سے پابندیاں لگا دی گئی ہیں ۔ بیلجیم کے وزیر صحت نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کورونا کے معاملے تیزی سے خطرناک حالت میں پہونچ سکتے ہیں ۔اس وجہ سے پابندیاں لگا دی گئی ہیں ۔ اور ہوٹل اور بار چار ہفتوں کے لیے بند کردیئے گئے ہیں ایسے ہی آٹلی میں بھی ہر روز کورونا کے نئے ریکارڈ مریضوں کو دیکھتے ہوئے نئی اور سخت پابندیاںلگا دی گئی ہیں ۔اٹلی کے وزیر اعظم نے کہا یہ پابندی لاک ڈاو¿ن سے بچنے کے لئے لگائی گئی ہے یہاں باہر نکلنے پر فیس پہننے کو ضروری کردیا گیا ہے ۔ ایسے فرانس کے پیرس سمیت 9شہروں میں بھی رات 9بجے صبح6بجے تک کرفیو رہے گا ۔ اور جو باہر نکلے گا اس کے پاس ضروری کاغذ ہونگے اور نہ ہو اتو جرمانہ لگے گا۔ پورے برصغیر میں کورونا انفیکشن کے نئے مریضوں کی شرح سب سے زیادہ ہے یہاں پورے دیش میں مکمل لاک ڈاو¿ن کی تیار ی ہے ۔ جرمنی میں سرکار نے پبلک عمارتوں میں وینٹی لیشن کو سہولت دینے کو 452ملین پاو¿نڈ سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کردیا گیا ہے ۔ جرمنی کی چانسلر مارکیل نے لوگوں سے گھروں میں رہنے کی اپیل کی ہے اسی طرح سویزر لینڈ اسپین اورنیدر لینڈ ،قاہرہ و پرتگال میں وائرس انفیکشن روکنے کے لئے کئی قدم اٹھائے گئے ہیں یوروپ کے علاوہ امریکہ میں بھی کورونا وائرس انفیکشن کے نئے مریض تیزی سے بڑھ رہے ہیں جس وجہ سے اسپتال مریضوں سے بھرے پڑے ہیں پچھلے ہفتے سے امریکہ کے 48ریاستوں میں بھی انفیکشن کے مریضوں میں تیزی دیکھی گئی ہے ۔
(انل نریندر)
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں