پلازمہ تھیریپی ہر گز بند نہ ہو!

کورونا وائرس کے علاج کے لئے کاریگر مانی جارہی پلازمہ (خون )تھیریپی کو لیکر آی سی ایم آر اور دہلی حکومت آمنے سامنے آگئیں ہیں در اصل آئی سی ایم آر کا کہنا ہے کہ اب وہ پلازمہ تھیریپی کو کورونا وائرس کے علاج کے لئے جاری مرکز کی گائڈ لائنس سے ہٹانے پر غور کررہا ہے ۔ اس ادارے کے اس قدم کو لیکر دہلی حکومت نے احتجاج کیاہے دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے بدھ کو اس معاملے میں کہا کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد ان کی جان بھی پلازمہ تھیریپی سے ہی بچی تھی ،ایسے میں آئی سی ایم آر کو اسے پروٹوکول سے ہٹانا نہیں چاہئے کیونکہ بہت سے لوگوں کی جان پلازمہ تھیریپی سے ہی بچی ہے اب تک پلازمہ بینک سے 2ہزار سے زیادہ لوگ فائدہ اٹھاچکے ہیں اور ساتھ ہی کافی لوگوں نے خود پلازمہ کا انتظام کیا ۔ اس لئے پلازمہ تھیریپی کو نہیں ہٹانا چاہئے ستیندر جین نے بتایا امریکہ نے بھی پلازمہ تھیریپی کو کورونا علاج کے لئے کافی کاریگر مانا ہے وزیر صحت نے میڈیا سے بات چیت میں کہا پلازمہ تھیریپی کا سب سے پہلے دہلی نے کیا تھا، اور تجربہ کے بعد خود مرکز ی حکومت اور آئی سی ایم آر سے منظوری لیکر کیا تھا جو نتیجے اب تک سامنے آئیں ہیں وہ تسلی بخش ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے 2ہزار مریضوں نے ٹھیک ہونے کے بعد خود تو پلازمہ دیا اور اپنے رشتہ داروں سے بھی دلوارہے ہیں ۔ ادھر پارٹی کے لیڈر راگھو چڈھا نے پلازمی تھیریپی کی حمایت کرتے ہوئے ٹیوٹ کیا ہے کہ وہ آئی ایل بی ایس میں بنے پلازمہ بینک کی نگرانی بھی کر رہے ہیں ۔ ہمارے پاس پلازمہ سے علاج کے علاوہ کوئی متبادل علاج موجود نہیں ہے ۔ در اصل آئی سی ایم آر کے ڈائریکٹر جنرل بلرام بھارگو نے میڈیا سے کہا تھا کہ ہماری ایک ریسرچ میں سامنے آیاہے کہ پلازمی تھیریپی سے اموات شرح یا انفیکشن وائرس شرح کم کرنے میں کوئی مدد نہیں مل رہی ہے اس لئے پلازمہ تھیریپی کو کورونا وائرس کے علاج کے لئے پروٹوکول کے لئے مرکزی گائڈلائن سے ہٹایا جا سکتا ہے ۔ اس نے دیش بھر کے 39اسپتالوں میں 1200مریضوں پر پلازمہ تھیریپی کو لیکر ریسرچ کی تھی ہم ستیندر جین عآپ ترجما ن راگھو چڈھا کی بات سے بلکل متفق ہیں میں گارنٹی سے کہہ سکتا ہوں میرے ملنے والوں میں سے کئی کی جان پلازمہ تھیریپی سے ہی بچی ہے ۔ پھر جب تک آپ کے پاس کورونا علاج کے لئے دوا نہیں آجاتی تو آپ پلازمہ تھیریپی پر پابندی نہیں لگا سکتے ۔فی الحال یہ کورونا انفیکشن سے موت اور زندگی کے درمیان پلازمہ تھیریپی ہی کھڑی ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!