کووڈ19-کے چلتے دیگر امراض پر بے توجہی !

آپ نے محسوس کیا ہوگا کہ پچھلے تین مہینوں سے کتنے لوگوں کی کووڈ کے علاوہ دیگر اسباب سے موت ہوئی ہے ؟اس کی اہم وجہ ہے کہ مریضوں کو ناتو ڈاکٹر سے مشورہ کرنے اور نا ہی اسپتالوں میں علاج کرانا مشکل ہو رہا ہے ۔کیونکہ سبھی کی توجہ اس منہوس کورونا وائرس پر لگی ہوئی ہے ۔دہلی کے پرائیویٹ اسپتال میں ڈائرکٹر انا کولوجی،ڈاکٹر انل ڈی کروج اور نو سینئر مشیر سرجن ڈاکٹر ارون پرساد نے بتایا کہ پچھلے تین ماہ سے ہماری ہیلتھ سکیورٹی مشینر ی کی پوری توجہ کورونا سے نمٹنے میں لگی ہوئی ہے لیکن بدقسمتی سے اسی چکر میں ہم دیگر امراض خاص کر کینسر کو نظر انداز کرنے میں لگے ہیں پچھلے دو ماہ سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ کورونا کے 15سے 20فیصد انفیکشن کو ہی خاص توجہ دی جارہی ہے اسپتال کورونا متاثرین سے بھرے پڑے ہیں جبکہ غیر کورونا متاثر مریضوں کو نظر اندازی جھیلنی پڑ رہی ہے ۔بڑی تعداد میں کینسر کے مریضوں کا علاج ایک طرح سے رکا پڑا ہے ۔اس سلسلے میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایک ڈاکٹر کے ہونے کے ناطے ہم کینسر کے مریض کو نظر انداز نہیں کر سکتے ۔کورونا کی صورتحال سنگین ہونے کے باوجود ہم دیگر کوئی بیماری سے متاثر لوگوں کے علاج سے منھ نہیں موڑ سکتے ۔کورونا کے ساتھ دیگر بیماریوں کو بھی اسی دیکھنے کی ضرورت ہے ہماری سرکار ڈبلیو ایچ اوو دیگر اداروں نے کورونا کے تئیں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اب جانے والی نہیں ہے دنیا کو اس کے ساتھ رہنا پڑیگا ۔ایسے میں کینسر اور دیگر بیماریوں کو بھی نظرا نداز کرنا ایک طرح سے غیر افراطی برتاو¿ ہے اس سے مریض اور خاندانوں پر اس سے مضر اثر پڑتا ہے کووڈ 19-کی وجہ سے دیگر مریضون کو نظر اندازنہیں کیا جانا چاہے ۔ضرورت اس بات کی ہے دیگر مریضون کیلئے اسپتال امید کی کرن بنیں تاکہ انسانیت کے لئے انصاف ہو سکے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!