ڈونلڈ ٹرمپ کا احمدآباد میں شاندار خیر مقدم

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پیر کو 11:37پر اپنی اہلیہ ملانیا اور صاحبزادی ایونکا داماد گریڈ کشنر کو لے کر ائیر فورس ون جہاز سے سردار بلھ بھائی پٹیل ہوائی اڈے پر اپنی تاریخی دورے کے آغاز کے لے اترے صدر ٹرمپ نے کالے رنگ کا سوٹ اور پیلے رن کی ٹائی پہنی ہوئی تھی ۔ہوائی اڈے پر ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹرمپ اور ان کے خاندان کا شاندار استقبال کیا ۔ٹرمپ کے طیارے سے باہر آنے کے بعد مودی ان سے گرمجوشی کے ساتھ گلے ملے اور ملانیا کا بھی خیر مقدم کیا ۔22کلو میٹر کے روڈ شو کے دوران امریکی صدر کے قافلے کا سڑکوں کے کنارے کھڑے لوگوں نے زوردار استقبال کیا ۔اس دوران راستے میں 50اسٹیج بنائے گئے تھے جہاں دیش کے مختلف حصوں سے آئے آرٹسٹوں و گلو کاروںنے اپنی پرفارمینس دی ۔ہوائی اڈے سے ٹرمپ بابائے قوم مہاتما گاندھی سے جڑے اہم ترین مقام سابرمتی آشرم پہنچے اور وہاں وزیر اعظم نے ٹرمپ اور بیوی کو آشرم کی سیر کرائی ۔مودی نے ٹرمپ اور ان کی اہلیہ کو ہردے کنج بھی دکھایا ۔جہاں گاندھی جی اور ان کی اہلیہ کستوربا رہا کرتی تھیں ۔وہاں سے روانہ ہونے سے پہلے ٹرمپ نے آشرم میں رکھی وزیٹر بک میں لکھا ''میرے اپنے دوست نریندر مودی ''اس شاندار سفر کے لئے آپ کا شکریہ وہاں سے ٹرمپ کا قافلہ احمدآباد میں بنائے گئے موٹیرا سٹیڈیم کی طرف روانہ ہوا ۔22کلو میٹر لمبے اس روڈ شو میں ٹرمپ کا استقبال کرنے کے لئے لاکھوں لوگ جمع تھے ۔اسٹیڈیم میں نمستے ٹرمپ تقریب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر سننے کے لئے ایک لاکھ سے زائد لوگ موجود رہے ۔مہمان صدر ٹرمپ کی تقریر دوپہر ڈیڑھ بجے کے بعد شرو ع ہونی تھی ۔لیکن پوری ریاست سے اسٹیڈیم میں صبح آٹھ بجے سے ہی لوگ پہنچنے لگے تھے ۔گاڑیوں کے لئے پارکنگ اسڈیڈیم سے دور ہونے کی وجہ سے لوگوں کا سیلاب اسڈیڈیم کی طرف امڑتا دکھای دے رہا تھا ۔سب کے سر پر اسپیشل کیپ تھی ۔جس میں ٹرمپ اور مودی کی تصویر چھپی تھی ۔مسٹر ٹرمپ نے نمسٹے ٹرمپ پروگرام میں 27منٹ تک تقریر کی ۔انہوںنے کہا کہ ہم 8ہزار میل دوری طے کرنے کے بعد یہ بتانے آئے ہیں کہ امریکیوں کو بھارت سے پیار ہے ۔پانچ مہینے پہلے امریکہ نے آپ کے عظیم وزیر اعظم کا خیر مقدم کیا تھا ۔آج بھارت نے ہمارا دنیا کے سب سے بڑے اسٹیڈیم میں خیر مقدم کیا ہے ۔یہاں آکر خطاب کرنا میرے لئے باعث فخر ہے ۔بھارت کا ہمیشہ ہمارے دل میں خاص جگہ رہے گی ۔وزیر اعظم نریندر مودی کی زندگی کے بارے میں اور اس بڑے دیش کے سفر کے بارے میں بھی اپنی رائے رکھی وہ اپنے والد کے ساتھ چائے بیچتے تھے ۔وہ اسی شہر کے ایک کیفٹ ائیرا میں کام کرتے تھے دنیا کی سب سے بڑی جمہوری چناﺅ میں وہ کامیاب ہو کر آئے ہیں ۔آپ صرف گجرات کے لئے باعث فخر نہیں ہیں بلکہ عآپ اس بات کی علامت ہیں کہ ہندوستانی جو چاہیں کیسے اسے پورا کر سکتے ہیں ۔وزیر اعظم نریندر مودی کی غیر معمولی طریقے سے ترقی کرنے کی ہے ۔یہی بھارت کی بھی کہانی ہے ۔بھارت دنیا بھر میں انسانیت کے لئے ایک امید ہے یہ دنیا کا سب سے بڑا نایاب ملک ہے موٹیرا اسٹیڈیم میں خطاب میں امریکی صدر نے کہا کہ لوگوں کو ہندی فلمیں دیکھنے اور ان کے ذریعہ سے ہندوستانی تہذیب کو سمجھنے میں بہت مزا آتا ہے ۔اس دیش میں ٹیلنٹ اور تعمیریت کے گڑھ مانے جانے والے بالی ووڈ سے قریب 1سال میں 2ہزار فلمیں بنتی ہیں ۔پوری دنیا میں لوگ ان کے ذریعہ بھنگڑا موسیقی رقص رومانس او ر ڈی ڈی ایل جے اور شولے جیسی شاندار فلموں کا مزا لیتے ہیں ۔اپنے دورے سے پہلے انہوںنے ایک ویڈیو شیئر کیا تھا جس میں ان کے چہرے پر بھارت کی مقبول فلم باہوبلی کے کردار کی تصویر لگا دی گئی تھی ۔انہوںنے 81سیکنڈ کی کلپ کے ساتھ سنیچر کو ٹوئٹ کیا بھارت میں اپنے قابل دوستوں کے ساتھ ملاقات کو لے کر بہت امید لگائے ہوئے ہیں اس سے پہلے ٹرمپ نے آیوشمان کھرانا کی نئی فرم شبھ منگل زیادہ ساودھان کی بھی تعریف کی فلم کے پردے پر سیم لنگ پریم کو دکھانے والی اس فلم کی تریف کرتے ہوئے کہا تھا گریٹ اس سے پہلے سابق امریکی صدر براک اوباما نے بھی بھارت کے دورے پر ڈی ڈی ایل جے کا ذکر کیا تھا ۔اور انہوںنے شاہ رخ خان کے ایک مشہور ڈائیلاگ بڑے بڑے دیشوں میں بھی.......بولا تھا ۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے بھارت دورے سے پہلے دن وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان کمسٹری دیکھنے کو ملی دونوں نیتاﺅں کی 5مہینے پہلے ہوسٹن می ہاﺅڈی مودی میں ملاقات ہوئی تھی اس بار احمد آباد کے موٹیرا اسٹیڈیم میں نمستے ٹرمپ پروگرام میں ملے ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے پروٹوکول توڑ کر ان کا استقبال کی اور گلے ملے اور ٹرمپ اور خاتون اول ملانیا تین گھنٹے تک احمد آباد میں رہے ۔اس دوران مودی ٹرمپ سات بار گلے ملے اور نو بار ہاتھ ملایا ۔اس کے بعد سابرمتی آشرم میں پھر گے ملے ہاتھ ملایا اس کے بعد مودی ٹرمپ الگ الگ موٹیرا اسٹیڈیم میں پہنتے اس پروگرام کے دوران مودی ٹرمپ چھ بار گلے ملے پاچن بار ہاتھ ملایا اس کے بعد ٹرمپ اور ان کے تمام ساتھی احمد آباد ائیر پورت پہنچے جہاں سے وہ آگرہ کے لے روانہ ہو گئے ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بھارت دورہ ایک طرح سے کامیاب رہا ۔اور اس دورے سے امریکہ میں مقیم ہندوستانیوں میں ایک مثبت پیغام جائے گا۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟