جی ایس ٹی 21ویںصدی سب سے بڑا پاگل پن

بی جے پی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ایم پی ڈاکٹر سبرامینم سوامی نے اہم ترین سدھار مانے جانے والے جی ایس ٹی کو بدھوار کو 21ویں صدی کا سب سے بڑا پاگل پن پر مبنی قدم قرار دیا تھا ۔ان کا کہنا تھا کہ دیش کو 2030تک بڑی طاقت بننے کے لئے سالانہ دس فیصد اضافی شرح کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا سوامی نے سابق وزیر اعظم پی نرسمھا راﺅ کو ان کے عہد میں کی گئی اصلاحات کے لے دیش کا سب سے بڑا شہری اعزاز بھارت رتن دیے جانے کی بھی مانگ کی سبرامینم سوامی یہاں پرگیا بھارتی کی جانب سے بھارت ورش 2030تک ایک اقتصادی بڑی طاقت کے موضوع پر منعقدہ ایک سمپوزیم سے خطاب کر رہے تھے ۔ان کا کہنا تھا کہ وقت وقت پر حالانکہ دیش نے 8فیصد اقتصادی شرح نمو حاصل کی ہے لیکن کانگریس نیتا کے ذریع آگے بڑھائی گئی اصلاحات میں کوئی بڑی بہتری نہیں دکھائی دی ایسے میں ہم اس 3.7فیصد کو کیسے حاصل کریں گے؟اس کے لئے ایک تو ہمیں ضرورت بد عنوانی سے لڑنے اور دوسرے سرمایہ کاری کرنے والوں کو ایوارڈ دینے کی ضرورت ہے آپ انہیں انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی جو 21ویں صدی کا سب سے بڑا پاگل پن ہے اس کے ذریعہ خوف زدہ مت کیجئے ان کا کہنا تھا کہ جی ایس ٹی اتنا بیچیدہ ہے کہ س کو کوئی کاروباری سمجھ نہیں پا رہا ہے ۔اور کہاں کیسے فارم بھرنا وہ چاہتے ہیں کہ اسے کمپیوٹر پر ڈاﺅن لوڈ کیا جائے سرمایہ کے معاملے میں وسیع پیمانے پر سدھار کے مسئلے پر غور کیا جائے ۔کیونکہ کوئی کاروباری راجستھان،باڑمیر سے آیا ہے ۔اس کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس بجلی نہیں ہے ہم کیسے جی ایس ٹی فارم ڈاون لوڈ کریں ؟اس پر میں نے ان سے کہا کہ اسے اپنے ماتھے پر ڈاﺅن لوڈ کر لو اور وزیر اعظم سے کہو انہوںنے کہا کہ بھارت کو اقتصادی بڑی طاقت بننے کے لئے اگلے دس برس تک ہر سال دس فیصد شرح کی اقتصادی اضافہ نمو حاصل کرنی ہوگی ۔اگر موجودہ یہی رفتار رہتی ہے ہم 50سال میں چین کو پیچھے چھوڑ سکتے ہیں اور امریکہ کو پہلے مقام کے لئے چیلنج دینے کی پوزیشن میں آ جائےں گے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!