کیا بجرنگ بلی عآپ پارٹی کے نئے علامت بن گئے ہیں ؟

کیا بجرنگ بلی دیش کے اندر سیاست کے نئے علامت بن گئے ہیں ؟کیا جس طرح بھگوان رام کے ارد گرد سیاسی تانا بانا بنا گیا اسی طرح اب ہنومان جی بھی قومی دھارا کی سیاست میں موضوع بحث رہیں گے؟یہ سوال تب اُٹھے جب دہلی اسمبلی چناﺅ کے دواران چھائے رہے دلچسپ بات تو یہ ہے کہ عام آدمی پارٹی نے اکثریت کے باوجود بجرنگ بلی کو آگے لے جانے کی کوشش کی دہلی میں بھلے ہی عآپ اپنی کام کی سیاست کے بل پر پھر سے برسر اقتدار آنے میں کامیاب رہی لیکن پارٹی کے چیف اروندکجریوال و دیگر حکمت عملی ساز جانتے ہیں کہ صرف کام کی سیاست سے قومی سیاست اور مودی شاہ کی جوڑ ی کو چنوتی پیش نہیں کی جاسکتی اس کے لئے ضروری ہے کہ پارٹی بھاجپا کے کٹر ہندتو کی کاٹ کی تھیوری اپنائے مانا جا رہا ہے کہ عام آدمی پارٹی سافٹ ہندتو اور قومیت کی سیڑھی چڑھ کر دیش میں اپنے فروغ کے پلان پر چل رہی ہے کجریوال و اس کے دیگر حکمت عملی ساز جانتے ہیں کہ دیش کی جنتا دھر م اور آستھا کو لے کر بے حد حصاس ہے ایسے میںیہ اس کے دل میں جگہ بنانے کے لئے کام کا ماڈل کافی نہیں ہے ۔عآپ نیتا کی طرف سے کہا گیا ہے کہ دہلی میں ہر مہینے کے پہلے منگلوار کو سندر کانڈ کا پارٹ الگ الگ علاقوں میں کیا جائے گا ۔اس کا آغاز بھی پچھلے منگلوار سے شروع ہو گیا ہے اس کے پیچھے عآپ نیتا دلیل دے رہے ہیں کہ بجرنگ بلی دہلی کے شہریوں کی مشکل دور کریں گے چناﺅ کے دوران بھی اروند کجریوال نے خود کو ہنومان بھگتی شکل میں پیش کیا اور کئی ٹی وی انٹر ویو میں ہندومان چالیسا پڑھ کر سنایا ۔کجریوال وا ن کے دیگر حکمت عملی ساز جانتے ہیں کہ دیش کی جنتا دھرم و آستھا کو لے کر بے حد حصاس ہے ۔ایسے میں اس کے دل میں جگہ بنانے کے لئے صرف کام کا ماڈل کافی نہیں ہوگا ۔بھاجپا کی طرز پر ہی عآپ بھی قومی سیاست میں اپنی پہنچ بڑھانے کے لئے نر م ہندتو کا سہارا لینے کی تیاری میں ہے جس طرح بھاجپا نے رام کے نام کی آڑ میں آہستہ آہستہ قومی سیاست میں اپنے پیر جمائے ۔ویسے ہی عآپ ہندومان جی کی بھگتی اور شکتی اور راشٹرواد کے سہارے اپنی توقعات کو پر دینے کی حکمت عملی پر کام کر رہی ہے ۔عام آدمی کو بھروسہ ہے کہ سافٹ ہندتو او ر راشٹر واد دو ایسے اشو ہیں جن پر سوار ہو کر آنے والے دنوں میں نہ صرف قومی سیاست میں اپنی جگہ مضبوط کی جاسکتی ہے اس کے ذریعہ بھاجپا کے ہندتو کی دھا ر کو بھی کند کیا جا سکتا ہے ۔عآپ نیتا نے چناﺅ کے دوران چناﺅ بعد اپنے ارادوں کے اشارے دے دیے ہیں ۔ہندومان جی کی بھگتی و ندے ماترم اور بھارت ماتا کی جے کے نعرے عآپ کی آنے والی سیاست کا ٹریلر ہیں ۔کیونکہ اب قومی سیاست میں انہیں بھاجپا کا سامنا کرنا ہے ۔جس کے لئے ضروری ہے کہ بھاجپا کی کمزور نس پر ہاتھ رکھ دیا جائے یہ تبھی ممکن ہے جب سافٹ ہندتو کا سہار ا لیں ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟