راکیش ماریہ کے سنسنی خیز انکشافات

ممبئی پولیس کے سابق کمشنر راکیش ماریہ کی کتاب سے سیاست گرما گئی ہے ۔انہوںنے اپنی کتاب لیٹ سی اٹس ناﺅ میں سنسنی خیز حقائق اجاگر کئے ہیں ۔پاکستان ہمایتی آتنکی لشکر طیبہ نے ممبئی 26/11حملے کو ہندو دہشتگردی کی شکل میں پیش کرنے کی سازش تیار کی تھی کتاب میں دعوے کے مطابق اجمل قصاب کو ہندو دہشتگرد دکھانے کی کوشش کی تھی اور اسی سبب اجمل قصاب کے داہنے ہاتھ میں ہندو کلاوا پہنایا گیا تھا ۔اور باقی سبھی حملہ آوروں کو ہندو ثابت کرنے کے لئے ان کے ساتھ فرضی شاختی کارڈ بھی تھے کتاب میں ماریہ نے 26/11حملے میں واحد پکڑے گئے زندہ دہشتگرد اجمل قصاب کے بارے میں بڑا انکشاف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اگر قصاب زندہ نہیں پکڑا جاتا تو یہی لگتا کہ یہ حملہ ہندو دہشتگردوں نے کیا ہے کیونکہ سبھی دہشتگردوں کے پاس ہندو نام کے فرضی شناختی کارڈ تھے کتاب کے مطابق لشکر نے پاکستانی آتنکی اجمل قصاب کے ہاتھ میں کلاوا باندھ کر بھیجا تھا ۔اور اس کے پاس بینگلورو کے باشندے سمیر چودھری نام سے شناختی کارڈ بھی تھا سازش کے مطابق جوابی کارروائی میں قصاب مارا جاتا تو اسے آسانی سے ہندو دہشتگرد کا نام دے دیا جاتا ۔لیکن ممبئی حملے کا سب سے تکلیف دہ پہلو یہ ہے کہ یہاں کے کچھ لوگ بھی اسی سازش کا حصہ تھے جن کی کوشش تھی کہ ممبئی حملے کے تار آر ایس ایس سے جوڑ دیے جائیں اس کڑی میں ایک اردو اخبار نے غلط ثبوت کی بنیاد پر پوری کتاب لکھ ڈالی تھی ۔اور اس کتاب کا اجراءکانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے کیا تھا اس طرح کی سازش نہ تو پہلے تھی اور نہ ہی آخری ۔بھارت میں ایک طبقہ ایسا ہے جو پاکستان کے بھارت مخالف سازش کا حصہ بن جاتا ہے ۔یہ طبقہ آر ایس ایس مخالف ہے اور یہ تنظیم کو جھوٹا ثابت کرنے پر آمادہ ہے کہ ہندو آتنکوادی آتنکوادی نہیں ہو سکتا ۔دیش میں دو تین دہشتگردانہ وارداتیں ہوئیں جس سے ہندو تنظیموں کے نام جڑے ہوئے ہیں حالانکہ ایک معاملے سے جڑے ملزمان پر مقدمہ چل رہا ہے باقی معاملوں کے سبھی ملزم بری ہو گئے ہیں ۔راکیش ماریہ کے انکشاف کے بعد مہاراشٹر پردیش جنرل سیکریٹری و ممبر اسمبلی اتل ماتکھلکر نے معاملے کی دوبارہ جانچ کرنے کے لئے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو خط لکھا ہے جس میں انہوںنے کہا ہے کہ 26/11کی جانچ کے لئے سابق سیکریٹری رام پردھان کمیٹی کی رپورٹ کو فوراََ اس وقت کی کانگریس این سی پی سرکار نے اسمبلی کے ایوان میں پوری طرح سے نہیں رکھا تھا ۔اس وقت کانگریس کے نیتاﺅں نے کہا تھا کہ 26/11آتنکی حملے میں شہید اس وقت کے اے ٹی ایس چیف ہیمنت کرکرے پولیس افسر اشوک کامٹ کو اجمل قصاب نے ہی مارا تھا اس درمیان 26/11حملے میں سرکاری وکیل رہے اجول نکم کا کہنا تھا کہ ممبئی حملے میں مارے گئے 10دہشتگردوں میں سے 9کے پاس ہندو شناختی کارڈ تھے ممبئی کے سابق پولیس کمشنر ماریہ نے ممبئی کرائم کی دنیا سے جڑا ایک اور بڑا انکشاف کیا ہے ۔یہ کیسٹ کنگ گلشن کمار کے قتل سے ہے ۔ماریہ نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ انہیں پہلے ہی خبری سے ٹپ مل گئی تھی کہ شیو مندر میں گلشن کمار کا قتل ہونے والا ہے 26/11حملے کی جانچ کے لے تشکیل رام پردھان سمیتی کو مقامی کنکشن کے بھی سراغ ملے تھے جنہوںنے دہشگردوں کی مدد کی تھی ۔آتنکی حملے کے دس سال بعد 26نومبر 2018کوایک انٹر ویو میں رام پردھان نے اعتراف کیا اس وقت کے مرکزی وزیر داخلہ پی چدمبرم نے مقامی کنکشن کی رپورٹ میں ذکر کرنے سے روکا تھا ۔اس لئے رپورٹ میں مقامی کنکشن کا ذکر نہیں کیا گیا تھا ۔راکیش ماریہ کے سنسنی خیز انکشافات میں کتنی سچائی ہے یہ کہنا مشکل ہے کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اپنی کتاب کو پرموٹ کرنے کے لئے یہ سنسنی خیز انکشافات کئے گئے ہیں ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟