جیل سے باہر آتے ہی چدمبرم کا سرکار پر حملہ

ایک د ن پہلے ہی 106دن تہاڑ جیل میں کاٹنے کے بعد باہر نکلتے ہی سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے مودی حکومت پر جم کر نکتہ چینی کرنے میں ذرا بھی دیر نہیں لگائی ،باقاعدہ پریس کانفرنس کر سرکار کو اڑے ہاتھوں لیا ،چدمبرم پر کانگریس کی تعریف کرنا یا اسے سرکار کے خلاف کامیابی کی شکل میں پیش کرنے کی کوشش یہ غیر متوقعی نہیں ہے حالانکہ یہ ضمانت ہے کہ الزام سے نجات نہیں ضمانت کے بارے میں سپریم کورٹ نے صاف کہا کہ مقدمہ کے سلسلے میں اپنے یا معاون ملزمان کے بارے میں نہ کوئی بیان دیں گے یا انٹریو دیں گے چدمبرم نے کہا کہ کمزور ہوتی معیشت کی کوئی فکر نہیں ہے پیاز کے دام سو کے پار ہو گئے ہیں وزیر اعظم ہر طرح کے خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں بازی گیری کرنے اور جھانسہ دینے کا کام انہوںنے اپنے وزراءپر چھوڑ دیا ہے ،نوٹ بندی اور جی ایس ٹی جیسی غلطی اور ہٹ دھرمی سے دیش کی معیشت بد حال ہو گئی ہے جموں و کشمیر کے سوال پر چدمبرم نے کہا کہ میں نے بدھوار کی رات آٹھ بجے آزادی کی ہوا میں سانس لی ہے میرا پہلا نظریہ اور پراتھنا کشمیر وادی میں 75لاکھ لوگوں کے لئے تھی انہوںنے کہا کہ مودی سرکار نے اچھے دن کا وعدہ کیا تھا پچھلے چھ سہہ ماہی کے اعداد وشمار کو دیکھیں تو آٹھ فیصد سے 7,6اور 5.5اور اب گھٹ کر 4.5فیصد رہ گئی ۔کیا یہی سرکار کے اچھے دن ہیں ؟اگرسال کے آخر میں اضافی پانچ فیصد کو سرکار چھوتی ہے تو ہم اپنے آپ کو خوش قسمت سمجھیں گے صنعتکار راہل بجاج کو لے کر پوچھے گئے سوال پر چدمبرم نے کہا کہ خوف ہر جگہ ہے اور خوف نے میڈیا کو بھی جکڑ لیا ہے اورلوگ سرکار کی تنقید کرنے سے ڈرتے ہیں وہیں دیش کے بڑے ماہر اقتصادیات ڈاکٹر اروند سبرامینم نے پانچ فیصدی شرح نمو کو لے کر خبرادار کیا تھا لیکن اب حالت اس سے بھی خراب ہے ہر بار کی طرح پی ایم مودی اس مسئلے پر چپ ہیں انہوںنے اس مسئلے پر اپنے وزراءکو جھوٹ بولنے کی چھوٹ دے دی ہے ۔جیسا کہ ماہر اقتصادیات نے کہا سابق وزیر خرانہ نے کہا کہ وزیر کے طور پر میرا ریکارڈ بالکل صاف ہے جن افسران نے میرے ساتھ کام کیا ہے جو بجنس مین میرے رابطے میں آئے ہیں اور جن صحافیوں نے مجھ سے بات کی ہے وہ میرے بارے میں اچھی طرح جانتے ہیں اگر آپ میرے کیس سے جڑے معاملوں کو لے کر کوئی سوال پوچھنا چاہتے ہیں تو وہ سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھ لیں آپ کی کافی بات صاف ہو جائے گی جمعرات کو پارلیمنٹ کی اجلاس میں شامل ہونے پہنچے چدمبرم نے کہا کہ سرکار پارلیمنٹ میں ان کی آواز نہیں دبا سکتی اور میں پارلیمنٹ میں آکر خوش ہوں اور اپنی آواز اُٹھاتا رہوں گا ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟