یہ ہیں دنیا کی سب سے کم عمر والی وزیر اعظم

فن لینڈ کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی نیتا سب سے کم عمر کی وزیر اعظم بن گئی ہیں 34سالہ وزیر ٹرانسپورٹ صنا مرین اتوار کو ہیلن سکی میں دیش کی وزیر اعظم چنی گئی ہیں وہ دیش کی نہیں دنیا کی سب سے نوجوان وزیر اعظم ہیں مریم سے پہلے یوکرین کی وزیر اعظم گیلکسی ہونا معروک کی عمر 35برس ہے اپنی عمر سے متعلق سوالوں کے جواب میں فن لینڈ کی نئی وزیر اعظم مرین کہتی ہیں کہ میں نے کبھی اپنی عمر یا خاتون ہونے کے بارے میں کبھی فکر نہیں کی میں کچھ وجوہات سے سیاست میں آئی اور ان چیزوں کے لئے ہم نے ووٹروں کا بھروسہ جیتا صنا 16نومبر1985کو فن لینڈ میں پیدا ہوئی تھیں ۔مرین ہم جنس والے پارٹنر کی اولاد ہیں سال 2012میں ایڈمنسٹریٹو سائنس میں ٹیمپیر یونیورسٹی سے اعلیٰ ڈگری حاصل کی ۔27سال کی عمر میں ہی ٹیف پیر مونسپل کونسل کی چیف بن گئیں ۔جون 2019میں سرکار میں وہ ٹرانسپورٹ و مواصلات وزیر رہیں صنا کو وزیر اعظم اینٹی رینا کے استعفی کے بعد سوشل ڈیموکریٹک پارٹی نے وزیر اعظم کے عہدے کے لئے چنا ہے وہ پانچ پارٹیوں کے لیفٹ اور سینٹرل اتحاد کی قیادت کر رہی ہیں ان سبھی پارٹیوں کی اتفاق سے صدر خواتین ہی ہیں ۔دیش میں ڈاک ہڑتال سے نمٹنے میں ناکامی کے بعد اینٹی لینا نے اتحاد کا اعتماد کھو دیا تھا اور انہیں عہدہ چھوڑنا پڑا تھا میڈا رپورٹس کے مطابق صنا مرین کی پرورش انوا فیملی میں ہوئی تھی وہ کرائے کے ایک اپارٹمینٹ میں اپنی ماں اور ان کی خاتون پارٹر کے ساتھ رہتی تھیں انہوںنے فن زبان میں 2015میں کہا تھا کہ بچپن میں وہ خود کو ایکلاچار محسوس کرتی تھیں کیونکہ وہ اپنے خاندان کے بارے میں کھلے طور پر بولنے سے کتراتی تھیں ان کی ماں ہمیشہ ان کی ہر بات کی ہمایت کرتی رہی اور یقین دلایا تھا کہ وہ جو چاہیں کر سکتی ہیں ۔اپنے خاندان کی وہ پہلی لڑکی تھیں جو یونیورسٹی تعلیم تک پہنچ پائیں ایسا کم ہی امکان ہے کہ صنا مرین پالیسیوں میں کوئی تبدیلی کریں گی کیونکہ ان کے دفتر سنبھالنے کے دوران اتحاد اس پروگرام پر متفق ہوا کہ ہے کہ اسکی ڈیونی دیشوں میں صنا مرین تیسری خاتون وزیر اعظم ہیں یورپی یونین کا چیر مین کا عہدہ اس وقت فن لینڈ کے پاس ہے اور ایسی امید ہے کہ بروسیلس میں یورپی یونین کانفرنس سے پہلے انہیں ایم پی چن لے اور انہیں چیر مین بنا دے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟