وزیر اعلیٰ روپانی کےلئے خریدا گیا 191کروڑ کا نیا جہاز

دیش تو اقتصادی مندی کے دور سے گزر رہا ہے اور صنعتی پیداوار میں گراوٹ جاری ہے بے روزگاری کی وجہ سے ہائے توبہ مچی ہوئی ہے اور اس میں گجرات کے وزیر اعلیٰ نئے جہاز خرید رہے ہیں حکومت گجرات نے وزیر اعلیٰ وجے روپانی اور دیگر اہم شخصیتوں جیسے گورنر نائب وزیر اعلیٰ کے لئے 191کروڑ روپئے کا نیا جہاز خریدا ہے اس کی کارروائی پچھلے پانچ سال سے التوا میں تھی جو آخر کار پوری ہو گئی ہے ۔اس مہینے کے تیسرے ہفتے میں یہ جہاز آجائے گا ۔وزارت شہری جہاز رانی کے حکام نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ کے لئے موجودہ جس جہاز کا استعمال ہوتا ہے وہ 20سال پرانا ہو چکا ہے اس لئے نیا خریدا گیا ہے ۔محکمے کے ڈائرکٹر کیپٹن اجے چوہان کے مطابق نئے جہاز کی ڈیوری کے بعد مختلف ضروری کارروائی پوری کی جائے گی ۔اس کے دو مہینے بعد اس جہاز کا استعمال شروع ہو جائے گا ۔حال ہی میں وزیر اعلیٰ کے لئے سپر کنگ جہاز کا استعمال ہو رہا ہے جو کم دوری کے راستے کے لئے قابل استعمال ہے ۔جبکہ نیا جہاز لمبی پرواز کر سکتا ہے ۔بومب واڈئر یہ کناڈا کے یویک صوبے میں واقع جہاز کی کمپنی ہے اب تک اس نے چیلنجر سریج کے کل 11سو جہاز بنائے ہیں ادھر پی ایم مودی کے لئے بھی ایک اسپیشل جہاز بن رہا ہے ۔اب یہ خاص جہاز ائیر انڈیا کا نہ ہو کر ائیر فورس کا ہو سکتا ہے اس جہاز کی خاص بات یہ ہے کہ اس پر کسی میزائل کا اثر نہیں ہوتا ۔پردھان منتری کے لئے ملنے والا یہ جہاز جون 2020تک بھارت آجائے گا ۔جو انڈین ائیر فورس کے بیڑے میں شامل ہوں گے نہ کہ ائیر انڈیا کو ملیں گے ۔اس میں اینٹی میزائل تکنیک لگی ہوگی ۔ایک خبر کے مطابق امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ بوئنگ 747-200Bجہاز کا استعمال کرتے ہیں اس کے بعدا ب بھارت کے وزیر اعظم کے لئے بھی بوئنگ 777-300EI جہاز لانے کی تیاری تیز ہو گئی ہے اس کی خرید کے پیچھے اہم وجہ یہ ہے کہ اس کا استعمال وزیر اعظم نریندر مودی صدر رامناتھ کووند ،نائب صدر وینکیا ءنائیڈو کریں گے ابھی تک یہ لوگ ائیر انڈیا کے بوئنگ جہاز استعمال کرتے تھے سیکورٹی کے معاملے میں یہ جہاز امریکہ کے صدر کے جہاز کی معیار کے برابر ہوگا ۔اس کی خاص بات یہ ہوگی کہ ایدھن بھرنے کے بعد بھارت اور امریکہ کے درمیان سفر کو آسانی سے طے کر سکے گا ۔اس میں دو میزائل ڈیفنس سسٹم ہوں گے جو امریکہ بیچنے کے لئے راضی ہو گیا ہے۔اینٹی میزائل تکنیک کو نئے جہاز میں لگانے کے لئے قریب 19کروڑ ڈالر کا سمجھوتہ کیا گیا ہے ۔یہ ہیں بھارت کے 
حکمرانوں کے ٹھاٹھ۔
(انل نریندر)


تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

ہریانہ میں غیر جاٹوں کے بھروسے بھاجپا!