چدمبرم کی گرفتاری کا ہائی وولٹیج ڈرامہ

آئی این ایکس میڈیا معاملے میں گرفتاری سے بچنے کے لئے 27گھنٹے تک روپوش رہے ۔سابق وزیر خزانہ و داخلہ پی چدمبرم کو ڈرامائی انداز میں آخر کار بدھ کی رات گرفتار کر لیا گیا ۔ان کے جور باغ میں واقع مکان پر تقریبا ایک گھنٹے چلے ہائی وولٹیج ڈرامے کے بعد سی بی آئی انہیں اپنے ہیڈ کوارٹر لے گئی سی بی آئی کے ترجمان کے مطابق کورٹ کے ذریعہ جاری غیر ضمانتی وارنٹ کی بنیاد پر چدمبرم کو گرفتار کیا گیا ۔ وہ منگل کی شام سے لا پتہ تھے لیکن رات سوا آٹھ بجے اچانک کانگریس سینر لیڈروں کے ساتھ پارٹی ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرنے پہنچ گئے اور خود بے گناہ بتایا اور بولے وہ قانون سے بھاگ نہیں رہے بلکہ قانون کا سہارا لے رہے ہیں ۔چدمبرم کے پارٹی ہیڈ کوارٹر میں موجود رہنے کی خبر ملتے ہی سی بی آئی کی ٹیم وہاں پہنچی قریب سات منٹ بیان دینے کے بعد چدمبرم سابق وزیر و ان کے وکیل کپل سبل اور ابھیشک منو سنگھوی کے ساتھ اپنے گھر کے لئے روانہ ہوئے اور ان کے پیچھے پیچھے سی بی آئی کی تین ٹیمیں بھی ان کے گھر پہنچ گئیں ۔مین گیٹ بند ہونے سے تین افسران کو بار بار دروازہ کھلوانے کی درخواست کے بعد دروازہ نہ کھلنے پر انہیں مجبوراََ دیوار پھلانگ کر گھر میں داخل ہونا پڑا اور گیٹ کھولا اسی درمیان انفورسمینٹ ڈاریکٹریٹ کی ٹیم بھی وہاں پہنچ گئی بڑی تعداد میں کانگریسی ورکر بھی وہاں جمع ہوگئے اور انہوں نے افسران کو ورکروں کی بھاری مخالفت جھیلنی پڑی ۔سی بی آئی چدمبرم کو لے کر گھر سے نکلی تو ایک ورکر اس کار پر چڑھ گیا۔ جس میں چدمبرم کو لے جایا جا رہا تھا اس درمیان بی جے پی کے ورکر بھی وہاں احتجاج کرنے پہنچ گئے اور دونوں پارٹیوں کے ورکروں میں جھڑپیں ہونے لگیں ۔سی بی آئی نے حالات بگڑتے دیکھ دہلی پولس اور سی آر پی ایف کے جوانوں کو بھی بلا لیا ۔چدمبرم کو جس سی بی آئی ہیڈ کوارٹر میں لے جایا گیا اس کا افتتاح بھی اپریل 2011میں انہوںنے اور اس وقت کے وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے کیا تھا اور اس پروگرام میں بطور مہمان خصوصی چدمبرم شامل ہوئے تھے ۔ان کی قانونی لڑائی لڑ رہے کپل سبل بھی تھے ۔چناﺅ میں زبردست ہار کے بعد سے بکھری کانگریس پہلی بار چدمبرم کے حق میں ایک ساتھ کھڑی دکھای دی سپریم کورٹ میں سماعت جمعہ کو طے ہونے کے بعد کپل سبل نے احمد پٹیل کے ذریعہ سونیا گاندھی کو اس کی اطلاع دلائی اور سونیا کے کہنے پر پارٹی کے نیتاﺅں نے حکمت عملی تیار کی کہ اب انہیں بھگوڑا دکھانے کے بجائے حالات کا مقابلہ کیا جائے شام ساڑھے چھ بجے طے ہوا کہ وہ سامنے آکر پارٹی ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کریں گے سات بجے فون پر سونیا گاندھی نے چدمبرم کو پریس کانفرنس کے لئے بلایا پہلے چدمبرم کو ساتھ رکھنے کا ذکر نہیں تھا اب پارٹی سے سیاسی بدلے کی کارروائی کا اشو بنانے کے لئے تیار ہے ۔چدمبرم کے پیچھے ایک ساتھ کھڑے کانگریس کے نیتاﺅں کا خیال ہے کہ مودی سرکار اب پارٹی کے کچھ دیگر سینر لیڈروں کو نشانہ بنا سکتی ہے ۔مستقبل کے خطرے کو دیکھتے ہوئے کانگریس اب زیادہ چوکس اور مستعد ہو گئی ہے پارٹی سیکریٹری جنرل پرینکا واڈرا اور راہل گاندھی کے ٹوئٹ میں پارٹی نے صاف پیغام دیا تھا کہ ہمیں چدمبرم کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا رہنا ہے ۔اسی کے تحت پارٹی ہیڈ کوارٹر میں چدمبرم کے ساتھ پریس کانفرنس میں احمد پٹیل ،وینو گوپال ،غلام نبی آزاد،ملک ارجن کھڑگے ،کپل سبل،احمد پٹیل اور منو سنگھوی ،سلمان خورشید وغیرہ موجود تھے ۔پارٹی اس معاملہ کو سیاسی لڑائی کے طور پر پیش کرنا چاہتی ہے ۔کانگریسی کھل کر کہہ رہے ہیں کہ وزیر داخلہ امت شاہ چدمبرم سے بدلہ لے رہے ہیں ۔سہراب الدین کیس معاملے میں چدمبرم نے امت شاہ کو جیل بھجوایا تھا اسی کا بدلہ وہ لے رہے ہیں ساتھ ہی کانگریس یہ بھی پیغام دینا چاہتی ہے کہ سی بی آئی ای ڈی کی جو بھی کارروائی ہو رہی ہے وہ اقتدار کا بے جا استعمال ہے ۔اور سیاسی بدلے کے جذبے سے کارروائی کی جا رہی ہے ۔چدمبرم تو اس کڑی میں پہلے شکار ہیں رابرٹ وڈرا،راہل گاندھی،اور خود سونیا گاندھی کا بھی نمبر آسکتا ہے جس طرح سے سی بی آئی نے چدمبرم کو گرفتار کیا اس کی ضرورت نہیں تھی، سی بی آئی کے سابق جوائنٹ ڈائیکریٹر ایم کے سنگھ کے مطابق اس طرح سے چدمبر م کو گرفتار کیا جانا سی بی آئی کی زیادتی ہے جس سے بچا جا سکتا تھا ۔یہ صحیح ہے کہ قانون کی نظر میں سب برابر ہیں ۔لیکن مقدمہ کو دیکھنا پڑئے گا کہ کیس ہے کیا ؟یہ معاملہ بہت پرانا ہے دس سال کے بعد 2017میں مقدمہ درج کیا گیا اندرانی مکھرجی نے جو خود اپنی لڑکی کے قتل کے الزام میں جیل میں بند ہیں ان کے خلاف مقدمہ چل رہا ہے ۔وہ اس مقدمہ میں سی بی آئی کے کہنے پر سرکار ی گواہ بن جاتی ہیں اور ان کے بیان پر چدمبرم کے خلاف معاملے کی جانچ ہو رہی ہے ۔جانچ کو پورا کیا جانا عدالت کے سامنے رکھا جانا اور یہ جو مقدمہ ہے اس کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے یہ معاملہ پرانا ہے اس کی جو بنیاد ہے ان ساری باتوں کو دیکھتے ہوئے مجھے لگتا ہے کہ سی بی آئی کا زیادہ ہی سخت کی رروائی ہے ۔آخر سی بی آئی جمعہ تک کیوں نہیں انتظار کر سکی ۔سپریم کورٹ میں چدمبرم کی ضمانت کی ارضی پر سماعت ہونے والی تھی ؟ایسی کیا جلدی تھی ؟اب یہ معاملہ پوری طرح سیاسی بن گیا ہے ۔مودی جنتا کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ طاقت کے زور پر طاقتور لوگوں کو جیل بھیج سکتے ہیں ۔مودی امت شاہ یہ بھی پیغام دینا چاہتے ہیں کہ سرکار کرپشن کے خلاف مضبوطی سے لڑئے گی اور یہی اس کا مضبوط ارادہ ہے ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟