بالا کوٹ کے ہوائی جانبازوں کوویرتا سمّان

تینوں افواج کے سپریم کمانڈر صدر جمہوریہ کی جانب سے ہر سال کی طرح اس سال بھی یوم آزادی پر بہادری ایوارڈ کا اعلان کیا گیا تھا اور اس سال بالا کوٹ ائیر اسٹرائک کے اعزازوں میں چھایا رہا ۔پاکستان کے بالا کوٹ میں ائیر اسٹرائیک کے بعد مقبوضہ کشمیر میں پاکستان کے ایف16جنگی جہاز کو مار گرانے والے وند کمانڈر ابھنند ن وردمان کو ویر چکر سے نوازہ گیا۔کمانڈر ابھنندن نے پاکستان کے انتہائی جدید ترین ایف 16جنگی جہاز کو اپنے مگ 21وائسن سے مار گرایا تھا ۔اس دوران ان کا جہاز حادثہ کا شکار ہو گیا تھا جس سے وہ پاک سرحد میں پہنچ گئے اور تین دن تک قیدی رہے ۔بتا دیں کہ ویر چکر جنگ کے دوران بہادری کے لئے دیا جانے والا تیسرا سب سے بڑا فوجی اعجاز ہے ۔وہیں بالا کوٹ میں جیش محمد کے ٹھکانوں پر حملہ کرنے والے جنگی جہاز کے دوسرے پائلٹ ونگ کمانڈر امت رنجن اسوائڈرن لیڈر راہل بوناپا،پنکج منڈے ،بی ایس ریڈی اور ششانگ سنگھ کو ائیر فورس میڈیل سے نوازہ جائے گا۔بالا کوٹ میں ائیر اسٹرائیک کے بعد کشمیر میں پاکستان کے جہازوں کی گھس پیٹھ کے دوران فائٹر کنٹرول کی ذمہ داری سنبھالنے والی اسکوائیڈرن لیڈر منٹی اگروال کو جنگ سروس میڈیل دیا جائے گا۔اس مرتبہ بہادری ایوارڈ پانے والوں میں منٹی اکیلی خاتون ہیں ۔ان کو یہ ایوارڈ بالا کوٹ ہوائی حملہ کے بعد بھارت پاک میں ہوائی جنگ کے دوران دئے گئے تعاون کے لئے دیا جائے گا ۔جب پاکستانی جنگی جہازوں نے ان کے ائیر بیس سے اڑان بھری۔ اور پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے راستہ ہندوستانی فضائی حدود میں داخل کرنے کے لئے آگے بڑھے تبھی منٹی اگروال جو اس وقت ائیر فورس کے راڈرار کنٹرول اسٹیشن پر تعینات تھیں نے وائیو سینا کے ائیر بیس کو مطلع کر دیا جہاں ونگ کمانڈر ابھنندن سمیت کئی ہندوستانی جنگی پائلٹ ہائی الرٹ پر تھے فائیٹر کنٹرولر کا رول نبھانے والی منٹی اگروال سے اطلاع ملتے ہی ابھنندن وردھمان نے اڑان بھری اور اپنی ہوائی سرحد پر پہنچ گئے اس درمیان منٹی اگروال ابھنند ن کو پل پل پاکستانی جیٹ کی پوزیشن کے بارے میں انہیں بتاتی رہی جس سے ابھنند ن آپریشن کو پورا کرنے میں کامیاب رہے ۔اس کے علاوہ پلوامہ حملہ کے ماسٹر مائنڈ غازی رشید کا صفایا کرنے والے آر آر رائیفلس کے میجر وبھوتی شنکر ڈوڈیال سمیت اتراکھنڈ کے سات جوانوں کو یوم آزادی کے موقع پر بہادری ایوارڈس کا اعلان کیا تھا ،میجر ڈوڈیال کو (بعد از مرگ)کو شوریہ چکر ان کے دوست رہے میجر چتریش برشٹ (بعد از مرگ )کو فوجی میڈیل سے نوازہ گیا۔میجر ڈوڈیال اور میجر برشٹ دونوں ہی دہرادون کے رہنے والے تھے اور ساتھ ساتھ فوج میں شامل ہوئے تھے اور اسی برس فروری میں شہید ہوئے تھے ۔میجر ڈوڈیال آتنکیوں کے ساتھ چلی مڈ بھیڑ اور فوجی کارروائی کے دوران شہید ہوئے تھے ۔ہم ان جانبازوں کو سلام کرتے ہیں ۔جے ہند۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟